اورنگ آباد: پوری دنیا کی نظر ہمارے ہندوستان کی طرف ہے کیونکہ ہندوستان میں سب سے زیادہ نوجوانوں کی آبادی ہے، اسی لیے ہمارے نوجوانوں کو تعلیم اور اسکیل کی طرف راغب کرنا چاہیے، تاکہ آنے والے وقت میں ان نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو سکے، اور ہندوستان بھی ترقی کر سکے، اس طرح کا بیان سچر کمیٹی کے سیکرٹری ڈاکٹر ابو صالح شریف نے کیا، وہ اورنگ آباد کے مولانا آزاد ریسرچ سینٹر میں مسلمانوں کی ملی و تعلیمی مسائل اور ان کے حل پروگرام سے خطاب کر رہے تھے، اس دوران ماہر تعلیم مجتبی فاروقی نے کہا ہے کہ مسلمان سطح قربت کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ سچر کمیٹی اور محمود الرحمن کمیٹی نے اس طرح کی رپورٹ پیش کی تھی، لیکِن حکومت مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے معاملے میں نظر انداز کر رہی ہے۔
ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں مولانا آزاد وچار منچ، مسلم ریزرویشن فرنٹ اور الحرا ایجوکیشن ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے شہر کے مولانا آزاد ریسرچ سینٹر میں مسلمانوں کی ملی و تعلیمی مسائل اور ان کے حل کے لیے ایک پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں سچر کمیٹی کے سیکرٹری ڈاکٹر ابو صالح شریف نے مسلمانوں کے مسائل اور موجودہ حالت حاضرہ پر روشنی ڈالی، ڈاکٹر ابو صالح شریف کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے جو تیز رفتار اختیار کیا ہے، اس سے بہت زیادہ تبدیلیاں دکھائی دے رہی ہے،جس میں سب سے بڑی تبدیلی ہے کہ ہمارے ملک کے نوجوانوں کی ضرورت اب پوری دنیا کو محسوس ہو رہی ہے، کیونکہ دنیا بھر میں کام کرنے والے لیبر ہوں کی کمی ہے، اسی لیے ہمارے ملک میں نوجوانوں کو اعلی تعلیم اور اسکیل دینا بہت ضروری ہے۔کیونکہ دنیا بھر کو ہماری ضرورت ہے اور اگر ہمارے بچے تعلیم یافتہ رہیں گے تو انہیں اچھی نوکریاں ملیں گی ورنہ انہیں ہمارے ملک میں ہی چھوٹی موٹی نوکری کر کر ادھر ہی رہنا پڑے گا۔ پچھلے 70 سالوں میں اب ہمیں تعلیم کی طرف ہمارے بچوں کو زیادہ راغب کرنا ہوگا، تبھی جا کے ان کا مستقبل اچھا بن سکتا ہے۔
موجودہ دور میں ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے آج ہم نے تعلیم کے لیے کئی سارے مواقع استعمال کر رہے ہیں، اور کچھ لوگ اسے فراہم بھی کر رہے ہیں جو حکومت سے منظور شدہ ہے۔ ڈاکٹر ابو صالح کا کہنا ہے کہ پچھڑی ہوئی قوموں کو تعلیم کس طرح دی جائے، اس کے لیے ہمیں سوچنا بہت ضروری ہے، اور اسی کے لیے ہم نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر ابو صالح نے مسلمانوں کو کہا ہے کہ مسلمان جبی گھبرا سکتا ہے تب وہ ووٹ نہیں دیں گا، ویسے کسی کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، اگر مسلمان اپنے ووٹ کا صحیح حق ادا کرے تو اسے کسی سے بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں۔
پروگرام سے عوام کو خطاب کرتے ہوئے مشہور اسکالر مجتبی فاروقی کا کہنا ہے کہ ہمارا ہندوستان کے ائین میں سبھی مذاہب یکساں حق دیا گیا ہے، پچھلے کئی سالوں سے جو سماج غربت کی زندگی گزار رہے تھے، انہیں ریزرویشن مل گیا ہے، لیکن موجودہ دور میں کئی سارے ایسے مسلمان ہیں جو سطح غربت کے نیچے اپنی زندگی گزار رہے ہیں، یہ وضاحت خود حکومت کی جانب سے بنائی گئی سچر کمیٹی نے کہی ہے، حکومت کو سچر کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ 20 فیصد اقلیتی طبقات کو ریزرویشن دیا جائے، اور اس ریزرویشن میں سے 10 فیصد ریزرویشن صرف مسلمانوں کو دیجئے۔
یہ بھی پڑھیں: Khidmat Hujjaj Committee اورنگ آباد میں ایک اور خدمت حجاج کمیٹی کی تشکیل
اس طرح مہاراشٹر میں بھی سچر کمیٹی کی طرح محمود الرحمن کمیٹی بنی گئی تھی جس نے مسلمانوں کی پسماندگی کی رپورٹ حکومت کو پیش کی، اور یہ واضح طور پر بتا دیا گیا تھا کہ جو غریب مسلمان ہیں جو سطح غربت کے نیچے زندگی گزار رہا ہے، اُسّے سے ریزرویشن دینا چاہیے، اور موجودہ حکومت مسلمانوں کو ریزرویشن دینا نہیں چاہتی، مجتبٰی فاروقی نے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر کہا کہ جب مراٹھا ریزرویشن کا معاملہ کورٹ میں گیا تھا، اس وقت کورٹ نے بھی کہا کہ مراٹھا سے زیادہ مسلمان سطح غربت کے نیچے زندگی گزار رہا ہے، اسی لیے انہیں تعلیم میں ریزرویشن دینا چاہیے، اتنی بار مسلمانوں کے تعلق سے کہنے کے باوجود مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں دیا جا رہا ہے، اور حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ تمام مذاہب کو دیکھتے ہوئے انہیں ریزرویشن دے۔