شیوسینا کے رکن اسمبلی پرتاپ سرنائک کے گھر اور آفس پر ای ڈی کے چھاپے کے بعد مہاراشٹر حکومت اور مرکزی حکومت ایک بار پھر آمنے سامنے آگئی ہے۔
شیوسینا کے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راؤت نے سرنائک کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی مہاراشٹر میں ایجنسی کا غلط استعمال کر کے یہاں حکومت گرانے چاہتا ہے تو یہ بے وقوفی ہے۔ ایسا بالکل نہیں ہونے والا ہے۔ اگر آپ گرفتار کرنا چاہتے ہیں تو گرفتار کریں۔ ہم کسی کے باپ سے نہیں ڈرتے۔
مہا وکاس اگھاڑی حکومت میں تین مضبوط پارٹیاں کانگریس، این سی پی اور شیوسینا ایک ساتھ ہیں۔ ان کے ہر ایم ایل اے نہ صرف اپنی اپنی پارٹیوں کے وفادار ہیں بلکہ حکومت کے ساتھ بھی ہیں۔ مرکزی حکومت مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے مہاراشٹر میں قانون سازوں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن یہ حکمت عملی یہاں کام نہیں کر رہی ہے۔
مرکزی حکومت مہاراشٹر کو ایک بار پھر بدنام کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ بی جے پی اور مرکزی حکومت جو بھی کرتی ہے کرتی رہے مگر ہم گھٹنے ٹیکنے والے نہیں ہیں۔
راؤت نے مزید کہا کہ بہت سارے معاملات مرکزی حکومت سے متعلق ہیں لیکن ان پر کوئی تفتیش نہیں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کے عہدیداروں نے تھانہ شہر میں شیوسینا کے رکن اسمبلی و ترجمان پرتاپ سرنائک کے گھر پر چھاپہ مارا۔
ای ڈی کے عہدیداروں کے ذریعہ پرتاپ سرنائک کے کنبہ کے افراد کی مالی معاملات (معاشی لین دین) کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
ممبئی اور تھانہ سمیت 10 مقامات پر چھاپہ ماری ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ ریڈ ٹاپ سکیورٹی گروپ اور رکن اسمبلی پرتاپ سرنائک کے مابین اقتصادی لین دین کی وجہ سے ہوا ہے۔
جس معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے چھاپہ مارا۔ فی الحال یہ ابھی تک انکشاف نہیں کیا گیا ہے لیکن امکان ہے کہ جلد ہی واضح ہو جائے گا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو شبہ ہے کہ پرتاپ سرنائک اور اس کے اہل خانہ نے اپنے مالی لین دین کو چھپا رکھا ہے۔ اس کے علاوہ کیا اس کی آڑ میں کوئی بدعنوانی ہوئی ہے؟ ای ڈی حکام اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ پرتاپ سرنائک کی خود ایک جائیداد غیر منقولہ ہیں۔ وہ شیوسینا میں ایک تیز و طرار لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
شیوسینا پر مرکز کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ مرکزی انویسٹی گیشن ایجنسی اور خاص طور پر ای ڈی کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔ فی الحال شیوسینا نے بھی اسے انتقام کی سیاست اور بی جے پی کے خلاف بولنے والے قائدین کی آواز کو دبانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ پرتاپ سرنائک یا ان کے فیملی ای ڈی سے کسی بھی قسم کا سمن نہ بھیجنے کا معاملہ بھی آرہا ہے۔ بی جے پی لیڈر کریٹ سومائیہ نے کہا کہ ای ڈی گھر کے کام کئے بغیر نہیں جائیں گے۔ اگر سرنائک نے بدعنوانی کا ارتکاب کیا ہے تو کارروائی کی جانی چاہیے۔