کلین شیو اور اسٹائلسٹ انداز میں نظر آنے والے اس ملزم کو دیکھ کر آپ بھی سکتے میں پڑ سکتے ہیں کیونکہ یہ شخص خود کو ڈاکٹر بتا رہا تھا، بات یہاں تک تو ٹھیک تھی لیکن خود کو ڈاکٹر کہ کر سرکاری اسپتال کے ایک مریض کے جسم سے خون نکال لینا اور اس سے پیسے طلب کرنا یہ تو غضب ہوگیا۔
شراب کے نشے میں اس شخص نے ممبئی کے سائن اسپتال میں رات کے وقت داخل ہوکر کہا کہ وہ ڈاکٹر ہے اور اس مریض کا خون کا ٹیسٹ کرنا ہے اور اس نے بنا ڈرے انجکشن لگا کر خون نکال لیا۔
اس دوران اس شخص کے منہ سے شراب کی بو آرہی تھی جس پر مریض کے رشتے داروں کو شک ہو گیا تبھی انہوں نے مقامی پولیس تھانے کو اس کی اطلاع دی جس پر پولیس نے اس کے خلاف معاملہ درج کر کے اسے گرفتار کر لیا۔
یہ معاملہ چونکہ ممبئی کے سرکاری اسپتال کا ہے جہاں ہمیشہ سکیورٹی گارڈ تعینات رہتے ہیں اور ایسے میں اسپتال کے اندر کسی بھی شخص کا داخل ہونا اور مریض کے جسم سے خون نکالنا یہ اسپتال کی حفاظت پر معمور حفاظتی دستوں پر سوالیہ نشان لگاتی ہیں۔
اس لیے اسپتال انتظامیہ نے اس معاملے میں جانچ کی جانچ کا حکم دیا ہے اور کہا کہ اس معاملے میں خاطی اہلکاروں کے خلاف سخت کارروئی کی جائے گی۔
دار اصل گرفتار ملزم پہلے ایک پیتھالوجی لیب میں ملازمت کرتا تھا لیکن شراب نوشی کی لت ہونے کی وجہ سے اسے ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا۔
اس لیے اسے مریض کو انجکشن دینے اور خون نکالنے میں مہارت حاصل ہے تفتیش میں پتہ چلا کہ ملزم نے شراب نوشی کے لیے ہی یہ واردات انجام دی تاکہ مریض سے حاصل کیے گئے پیسوں سے وہ شراب خرید سکے ،لیکن صحیح وقت پر مریض کے رشتے داروں کو پتہ اس شخص کا پتہ چل گیا اور اب وہ جیل میں ہے۔