پونے: مہاراشٹر اے ٹی ایس نے جمعرات (4 مئی) پونے میں واقع ڈی آر ڈی او کے ڈائریکٹر اور سائنسدان ڈاکٹر پردیپ کورولکر کو پاکستان کو حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ اے ٹی ایس ذرائع نے بتایا کہ سائنسدان کرولکر کو پاکستان انٹیلی جنس آپریٹنگ (پی آئی او) کے ایک شخص نے ہنی ٹریپ کیا تھا۔ اس کے بعد ملزم سائنسدان نے حساس معلومات اکٹھی کر کے پاکستان میں موجود شخص کو دینا شروع کر دیں۔ ذرائع نے بتایا کہ فروری میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کو معلوم ہوا کہ سائنسدان پردیپ کورولکر کو غیر دانستہ طور پر ہنی ٹریپ میں پھنسایا گیا ہے۔ وہ ویڈیو چیٹ اور دیگر سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان انٹیلی جنس ایجنسی سے رابطے میں ہے۔ اس کے بعد اس کی اطلاع ڈی آر ڈی او کو دی گئی۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ پورے معاملے کی معلومات حاصل کرنے کے بعد ڈی آر ڈی او کے ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ نے جانچ شروع کی اور رپورٹ تیار کی۔ اس رپورٹ کے بارے میں مختلف بھارتی تحقیقاتی ایجنسیوں کو بتایا گیا۔ اس کے بعد مہاراشٹر اے ٹی ایس نے معاملے کی جانچ کی اور ڈاکٹر کرولکر کو گرفتار کر لیا۔ بتا دیں کہ کرولکر رواں برس نومبر میں ریٹائر ہونے والے ہیں۔ اب تک کی تفتیش میں تحقیقاتی اداروں کو معلوم ہوا ہے کہ وہ غیر دانستہ طور پر پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے رابطے میں آئے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اے ٹی ایس کی ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ سائنسدان کو اس بات کا علم تھا کہ اگر دشمن کو خفیہ سرکاری معلومات مل جاتی ہیں تو اس سے ملک کی سلامتی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ اس کے باوجود انہوں نے ہنی ٹریپ میں پھنس کر پاکستانی شخص کو یہ معلومات فراہم کیں۔ اس کی بنیاد پر ان کے خلاف ممبئی میں اے ٹی ایس نے متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔
مزید پڑھیں: