ETV Bharat / state

مضمون نویسی مقابلوں میں درجنوں بچوں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا

اورنگ آباد میں لاک ڈاؤن کے درمیان بچوں میں مضمون نویسی مقابلہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں بچی نے اول مقام حاصل کیا۔ مشن محلہ لائبریری کے ذریعے جو اقدامات کیے گئے اس کے مثبت اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران مختلف زبانوں میں بہترین مضامین تحریر کرنے والے ہونہار طلبا و طالبات کو ایک تہنیتی جلسے میں انعامات سے نوازا گیا۔

author img

By

Published : Jun 29, 2021, 3:10 PM IST

mh_aur_01_essay writing compitition_pkg_7204819
مضمون نویسی مقابلوں میں درجنوں بچوں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا

کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے جہاں مضر اثرات ہوئے ہیں، وہیں اس وبائی دور میں کچھ تنظیموں کی پہل سے بچوں میں پڑھنے لکھنے کا ذوق بھی پروان چڑھا ہے۔

مشن محلہ لائبریری کے ذریعے جو اقدامات کیے گئے اس کے مثبت اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران مختلف زبانوں میں بہترین مضامین تحریر کرنے والے ہونہار طلبا و طالبات کو ایک تہنیتی جلسے میں انعامات سے نوازا گیا۔

دیکھیں ویڈیو

کورونا وبا اور لاک ڈاؤن نے ایک طرح سے بچوں سے ان کا بچپن چھین لیا تھا لیکن کچھ تنظیموں کی پہل اور خود طالبات کی جدوجہد کا نتیجہ یہ نکلا کہ اورنگ آباد شہر کے طلبا وطالبات میں پڑھنے لکھنے اور خود کو مصروف رکھنے کا عمل جاری رہا، ایسے ہی مضمون نویسی کے ایک مقابلے میں ایسے ہونہار بچے بھی سامنے آئے، جن کی تحریر کو دیکھ کر بڑے تعلیم یافتہ حضرات بھی حیران رہ گئے۔

میری پسندیدہ کتاب پر مضمون تحریر کرنے والی طالبہ طوبی فاطمہ کو انعام اول کا حقدار قرار دیا گیا، طوبہ فاطمہ نے انگریزی میں تحریر اپنےمضمون پر کچھ یوں روشنی ڈالی۔فیض عام ٹرسٹ، فیم ،ریڈ اینڈ لیڈ فاؤنڈیشن اور محفل النسا بنگلورو کے اشتراک سے منعقدہ مضمون نویسی مقابلے میں چار زبانوں میں طلبا وطالبات نے مضامین لکھے تھے ، جلسے میں ہونہار طلبا وطالبات کو انعامات سے نوازا گیا۔

مزید پڑھیں: مالیگاؤں: دو طلبہ کی آرامکو میں تقرری


کورونا وبا کے دوران طلبا وطالبات میں مطالعے کا ذوق پروان چڑھانے کے لیے مرزا مریم جمیلہ نامی طالبہ کی کاوشوں سے اورنگ آباد شہر کی بستیوں میں اب تک گیارہ لائبریریاں قائم ہوچکی ہیں۔ یہ لائبریریاں خالص بچوں کے لیے ہیں، اس تحریک کے اثرات مضمون نویسی مقابلے میں واضح طور پر دیکھنے کو ملے۔

کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے جہاں مضر اثرات ہوئے ہیں، وہیں اس وبائی دور میں کچھ تنظیموں کی پہل سے بچوں میں پڑھنے لکھنے کا ذوق بھی پروان چڑھا ہے۔

مشن محلہ لائبریری کے ذریعے جو اقدامات کیے گئے اس کے مثبت اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران مختلف زبانوں میں بہترین مضامین تحریر کرنے والے ہونہار طلبا و طالبات کو ایک تہنیتی جلسے میں انعامات سے نوازا گیا۔

دیکھیں ویڈیو

کورونا وبا اور لاک ڈاؤن نے ایک طرح سے بچوں سے ان کا بچپن چھین لیا تھا لیکن کچھ تنظیموں کی پہل اور خود طالبات کی جدوجہد کا نتیجہ یہ نکلا کہ اورنگ آباد شہر کے طلبا وطالبات میں پڑھنے لکھنے اور خود کو مصروف رکھنے کا عمل جاری رہا، ایسے ہی مضمون نویسی کے ایک مقابلے میں ایسے ہونہار بچے بھی سامنے آئے، جن کی تحریر کو دیکھ کر بڑے تعلیم یافتہ حضرات بھی حیران رہ گئے۔

میری پسندیدہ کتاب پر مضمون تحریر کرنے والی طالبہ طوبی فاطمہ کو انعام اول کا حقدار قرار دیا گیا، طوبہ فاطمہ نے انگریزی میں تحریر اپنےمضمون پر کچھ یوں روشنی ڈالی۔فیض عام ٹرسٹ، فیم ،ریڈ اینڈ لیڈ فاؤنڈیشن اور محفل النسا بنگلورو کے اشتراک سے منعقدہ مضمون نویسی مقابلے میں چار زبانوں میں طلبا وطالبات نے مضامین لکھے تھے ، جلسے میں ہونہار طلبا وطالبات کو انعامات سے نوازا گیا۔

مزید پڑھیں: مالیگاؤں: دو طلبہ کی آرامکو میں تقرری


کورونا وبا کے دوران طلبا وطالبات میں مطالعے کا ذوق پروان چڑھانے کے لیے مرزا مریم جمیلہ نامی طالبہ کی کاوشوں سے اورنگ آباد شہر کی بستیوں میں اب تک گیارہ لائبریریاں قائم ہوچکی ہیں۔ یہ لائبریریاں خالص بچوں کے لیے ہیں، اس تحریک کے اثرات مضمون نویسی مقابلے میں واضح طور پر دیکھنے کو ملے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.