بھیونڈی کارپوریشن میں کانگریس کے ہاؤس لیڈر، گروپ لیڈر سابق ڈپٹی میئر سمیت تقریباً 40 کارپوریٹرز، اقلیتی شعبہ کے صدر اور خاتون شعبہ کی صدر نے تھانے شہر میں واقع ایک ہوٹل میں پریس کانفرنس کر کے پارٹی کے امیدوار سریش ٹاورے کی امیدواری رد کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے پارٹی اعلیٰ کمان سے شیوسینا کے رہنما سریش مہاترے عرف بالیا ماما کو امیدوار بنائے جانے کا مطالبہ کیا اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو پارٹی سے استعفیٰ دینے کی دھمکی دی ہے۔
سریش ٹاورے کو امیدوار بنائے جانے کے بعد سے ہی کانگریس پارٹی کئی خیموں میں تقسیم ہوگئی ہے اور تازہ سیاسی صورتحال نے سب کچھ عیاں کر دیا ہے۔
ایک سابق رکن اسمبلی نے ٹیلی فون پر کہا کہ جو شخص ابھی شیوسینا میں ہے اس کے تعلق سے اس طرح کی ہنگامہ آرائی ٹھیک نہیں ہے اور اس موضوع پر پارٹی فورم میں بیٹھ کر بات ہونا چاہیے۔
سابق رکن پارلیمان سریش ٹاؤرے کے نام پر مہر لگنے کے بعد سے ناراض پارٹی کے جنرل سکریٹری اور کنبی سینا کے رہنما وشوناتھ پاٹل نے باغیانہ تیور دکھاتے ہوئے سابق رکن پارلیمان پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے اور انہوں نے واضح کیا کہ وہ سریش تاورے کو الیکشن میں تعاون نہیں کریں گے۔
وشوناتھ پاٹل نے الزام عائد کیا کہ سنہ 2014 میں جب کانگریس نے انہیں ٹکٹ دیا تھا تو انہوں نے کانگریس کے بجائے حریف اُمیدوار کو فائدہ پہنچانے کا کام کیا تھا۔
تاہم سریش ٹاورے نے وشوناتھ پاٹل کے سبھی الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہا کہ جب پارٹی نے انہیں ٹکٹ نہیں دیا تب بھی وہ پارٹی کے ساتھ پوری ایمانداری سے کام کرتے رہے، یہی وجہ ہےکہ اس بار پارٹی اعلیٰ کمان نے انہیں ٹکٹ دیا ہے۔