مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں میونسپل کارپوریشن مہا سبھا جنرل بورڈ Malegaon MCGB Meeting اجلاس طاہرہ شیخ کی صدارت میں منعقد کی گئی۔ اس اجلاس میں کئی تجاویز منظور کی گئیں۔
واضح رہے کہ اس اجلاس میں دونوں ڈوز لینے والے کارپوریٹر ہی شریک رہے اور جن کارپوریٹر نے ٹیکہ نہیں لیا، وہ آن لائن شریک تھے۔
کارپوریشن ایجنڈے کے مطابق 2021-22 کے بجٹ میں اسٹیشزی کا 20 لاکھ تعزیہ شیڈ بنانے کا 20 لاکھ اور تجاوزات ہٹانے کا 10 لاکھ کارپوریشن گاڑیوں کی مرمت کے لیے 10 لاکھ، ایچ ایس ڈی پی اسیکم کے لئے ایک کروڑ کا بجٹ منتقل کرنے کی شفارش کی گئی تھی۔ اس پر اپوزیشن اور متحدہ محاذ کے کارپوریٹرز کی جانب سے تفصیل طلب کرنے پر کارپوریشن کمشنر نے اپنا جواب پیش کیا۔
تجویز کی منظوری کی بات پر مذکورہ کارپوریٹرز اپنی جگہ چھوڑ کر ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایوان تک پہنچ گئے اور مزید موضوعات کی خواندگی نہیں کرنے دی۔
اس موقع پر ڈاکٹر خالد پرویز نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے متعدد علاقوں میں تجاوزات بڑھتے جا رہے ہیں اور کارپوریشن انتظامیہ اس بجٹ کو منتقل کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تجاوزات دستہ کے عارضی ملازمین کارپوریشن سے مفت تنخواہ لے رہے ہیں۔
وہیں سابق میئر شیخ رشید نے مطالبہ کیا کہ کارپوریشن کی زمینوں پر کرایہ دار رہنے والے اور اسکول چلانے والوں کے ساتھ ساتھ کرایہ نہ ادا کرنے والے کارپوریٹرز کی رکنیت رد کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کارپوریشن کے املاک کی چوری پر جنتادل سیکولر کے ترجمان کے چبھتے سوالات
اس اجلاس کے دوران، کارپوریشن کی پرانی عمارت میں احتجاج کی جگہ مختص کرنے کے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ اب شہر میں احتجاج و مظاہرے کے لئے اجازت نہیں لی جاتی۔ اکثر و پیشتر کارپوریشن اور کمنشر آفس کے باہر توڑ پھوڑ ہوجاتی ہے۔ اس مناسبت سے احتجاج کے لئے جگہ مختص کردی جائے۔
اس پر اسلم انصاری نے کہا کہ عوام کو احتجاج کے لئے کارپوریشن کی نئی عمارت کے باہر جگہ متعین کی جائے، جس کے بعد یہ تجویز کو منظوری دے دی گئی۔