گونگے بہرے اور معذور افراد نے اپنے مطالبات کے لیے اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے روبرو احتجاج کیا۔
رکن اسمبلی اوم پر کاش عرف بچوں کڑو کی قیادت میں ہوئے اس احتجاج میں اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے کمشنر کی کرسی کو نذر آتش کیا گیا۔
اس موقع پر بچو نے متنبہ کیا کہ اگرمعذوروں کے مسائل کو فوری طور پر حل نہیں کیے گئے تو ریاستی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔
معذوروں نے یہ احتجاج پرہار جن شکتی پارٹی کے بینر تلے اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے دفتر کے باہر کیا ۔
اس موقع پر مشتعل احتجاجیوں نے کارپوریشن کے احاطے میں میونسپل کمشنر کی کرسی کو نذرآتش کردیا اور کارپوریشن انتظامیہ کے خلاف زوردار نعرے بازی کی گئی ۔
معذوروں کا الزام ہے کہ کارپوریشن حکام کی وجہ سے انہیں ان کا حق نہیں مل رہا ہے۔
اس موقع پر امراوتی کے رکن اسمبلی اوم پرکاش بچو کڑو نے انتباہ دیا کہ آئندہ پندرہ دنوں میں معذوروں کو انکے حق نہیں دیا گیا تو ریاستی سطح پر احتجاج کیا جائے گا اور مارپیٹ سے بھی گریز نہیں کریں گے۔
دن بھر چلے اس مظاہرے میں معذوروں نے گاجر دکھا کر اپنا احتجاج درج کرایا۔ مظاہرین کا الزام ہےکہ ریاستی حکومت کی اسکیموں کو میونسپل کارپوریشن نافذ کرنے کے معاملے میں قطعی سنجیدہ نہیں ہے۔ کارپوریشن حکام کی بے حسی کی وجہ سے معذور افراد فاقہ کشی پر مجبور ہے۔
اس احتجاج کا فوری اثر یہ دیکھا گیا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کمشنر کی موجودگی میں پانچ معذوروں کو امدادی چیک تقسیم کئے گئے۔ اس سے پہلے سوفیصد معذور افراد کو ہی امداد دی جاتی تھی اب اسے چالیس سے سو فیصد کر دیا گیا ہے ۔ایم ایل اے نے متنبہ کیا ہے کہ 15 دنوں میں معذوروں کے مسائل حل نہیں ہوئے تو ریاست بھر میں ضلع پریشد کارپوریشن حکام کو یرغمال بنایا جائے گا۔