رکن پارلیمان سنجے راؤت نے اپنے ہفتہ روزہ کالم روک ٹوک میں دعوی کیا کہ 'اسمبلی انتخابات کے دوران فڑنویس بچوں جیسی باتیں کرتے تھے کہ مہاراشٹر میں اپوزیشن باقی نہیں رہے گی اور شرد پوارکا دور ختم ہوچکا ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ پرکاش امبیڈکر کی بہوجن ونچت اگھاڑی ایک نئی طاقت بن کر ابھرے گی اور مہاراشٹرمیں اہم اپوزیشن ہوگی۔'
سنجے راؤت نے مزید لکھا کہ 'یہ ایک اتفاق ہے کہ وہ خود اپوزیشن لیڈر بن چکے ہیں، فڑنویس اپنی دوبارہ واپسی کا دعویٰ کرتے رہے لیکن انہوں نے جلد بازی میں محض 80 گھنٹوں میں بی جے پی کے جہاز کو ڈبا دیا۔'
واضح رہے کہ اسمبلی نتائج کے بعد راؤت ہر روز اپنی اتحادی بی جے پی کو نشانہ بناتے رہے، شیوسینا کی قیادت میں حکومت کی تشکیل کے لیے ان کی کوشش کو سراہا جارہا ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر اعتماد کا اظہار کیا کہ 'سینا، کانگریس، این سی پی اتحادی حکومت پانچ سال مکمل کرے گی۔'
سنجے راؤت نے گورنر کے دفتر پر ویلن کی طرح کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'گورنر نے ان سے آئین کے مطابق کام کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن دہلی کی اعلیٰ قیادت کے دباؤ میں وہ اپنے وعدہ کو نبھا نہ سکے۔'
سنجے راؤت نے شردپوار کی ستائش کی اور کہا کہ اگر وہ آگے بڑھ کر مورچہ نہیں سنبھالتے تو سینا، کانگریس اور این سی پی اتحادی حکومت بننا ممکن نہیں تھی۔