ریاست مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کے 13 دن بعد بھی ریاست میں نئی حکومت کی تشکیل میں کشمکش برقرار ہے۔
وہیں دوسری جانب یہ خبر تھی کہ اگر آٹھ نومبر تک فیصلہ نہیں ہوا تو وزیراعلیٰ فڑنویس جمعہ کو استعفیٰ دے سکتے تھے۔ اور ایسا ہی ہوا شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان مذکرات کی ناکامی کے بعد وزیراعلیٰ نے آج اپنا استعفیٰ ریاست کے گورنر کو سونپ دیا ہے۔
اطلاع کے مطابق وزیراعلیٰ سمیت سارے وزرا نے اپنی سرکاری گاڑیاں اور سہولیات واپس کردی ہے۔
بی جے پی نے جمعہ کی شام تک انتظار کرنے کے بعد یہ استعفیٰ گورنر کو سونپا ہے، چرچا یہ بھی تھی کہ شیوسینا، بی جے پی کے درمیان بات چیت فی الحال پوری طرح سے ٹھپ ہوچکی ہے جس کے پیش نظر کوئی حل نکلتا نہیں نظر آرہا ہے۔
اس سے قبل جمعرات کو مہاراشٹر بی جے پی کے وفد نے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی تھی۔
اس میٹنگ کے بعد بی جے پی کے ریاستی صدر چندرکانت پاٹل نے کہا کہ عوام نے بی جے پی 'شیوسینا اور'مہایوتی' کو اکثریت دی ہے۔
حکومت بنانے میں تاخیرہو رہی ہے، جبکہ اب تک حکومت بن جانی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے گورنر سے ملاقات کی جس میں ریاست میں قانونی اختیارات اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، ہم ہائی کمان سے مذکرات کے بعد آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے۔
وہیں ماٹوشری (شیوسینا ہیڈکوارٹر) میں شیوسینا کے نومنتخب ارکان اسمبلی کی میٹنگ بھی ہوئی تھی۔
اطلاع کے مطابق اراکین اسمبلی نے ادھو ٹھاکرے پر فیصلہ چھوڑ دیا تھا، جبکہ میٹنگ کے بعد شیوسینا کے رکن اسمبلی گلاب راؤ پاٹل نےکہا کہ 'ہم اگلے دون دنوں کے لیے ہوٹل میں رکیں گے، ہم وہی کریں گے جو ادھو ٹھاکرے کرنے کے لیے کہیں گے'۔
وہیں دوسری جانب استعفے کے بعد مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے آج اپنی وزارت سے استعفی دیا ہے۔
ریاست مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے آج اپنے وزارت اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ آج بروز آٹھ نومبر کو ان کی وزیراعلیٰ کی مدت کار ختم ہورہی تھی۔