دیویندر فڑنویس نے وزیراعلیٰ کے طور پر پہلا دستخط منترالیہ پہنچنے کے بعد کیا۔ انہوں نے سی ایم ریلیف فنڈ چیک پر دستخط کئے جس کے بعد فڑنویس نے اسے کسم وینگللیکر کے حوالے کیا۔فڑنویس کا دعویٰ ہے کہ انہیں 174 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔
ریاست مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران کے درمیان مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اپنے دفاتر کا چارسنبھالا۔
دونوں رہنماؤں نے ہفتے کے روز اپنے عہدے کا حلف لیا تھا اور پیر کو وزارت میں ان کا پہلا دن ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما فڑنویس نے مسلسل دوسری بار مہاراشٹر کے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیا۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما اجیت پوار کے بی جے پی کی حمایت کرنے کے اقدام نے ہنگامہ کھڑا کردیا ہے کیوں کہ پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے کہا ہے کہ نہ تو وہ اور نہ ہی دیگر پارٹی کے اراکین ان کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں ہوا جب کانگریس اور شیوسینا کے ساتھ مل کر پوار بظاہر مہاراشٹرا میں حکومت سازی کے آخری مرحلے پر پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے 5 سال تک اتحاد حکومت کے وزیر اعلیٰ رہیں گے۔
حکومت بنانے کے لیے کوئی بڑی پارٹی دعویٰ کرنے میں کامیاب نہ ہونے کے بعد مہاراشٹر میں صدر راج کو نافذ کر دیا گیا تھا۔ فڑنویس اور اجیت پوار کے حلف اٹھانے سے چند گھنٹے قبل ہی صدر راج کو منسوخ کردیا گیا تھا۔
فڑنویس اور پوار کی حلف براداری کے بعد این سی پی، کانگریس اور شیو سینا نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے حکومت کو تشکیل دینے کے لیے مدعو کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ اس عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوئی۔ سپریم کورٹ نے فڑنویس حکومت کو کل 10 بجکر 30 منٹ تک کے لیے راحت دی ہے اور سپریم کورٹ کل 10۔30 پر اپنا فیصلہ سنائی گی۔