اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں لیبر کالونی کے باشندوں کو سپریم کورٹ کی جانب سے نقل مکانی کرنے کے لئے آٹھ ماہ کی مہلت دی گئی تھی،مہلت کی میعاد کی تکمیل کے بعد ضلع انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کی رہائش گاہ ’لیبر کالونی’ پر بلڈوزر چلاکر مکانوں کو مسمار کیا گیا، اس انہدامی کارروائی کے دوران کُل 338 مکانات کو زمیں دوز کردیا گیا۔ Administration Demolishes 338 Houses in Labor Colony۔ ادھر ضلع کلکٹر نے کا دعوی کیا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط پر عمل پیرا ہوتے ہوئے یہ کارروائی کی گئی ہے، جبکہ ان مکانوں کے مکینوں نے ضلع کلکٹر پر من مانی کا الزام عائد کیا ہے۔
اورنگ آباد ضلع کلکٹر آفس، ڈیویژنل کمشنر آفس اور صوبیداری گیسٹ ہاؤس کے قریب کی بستی یعنی لیبر کالونی آباد ہے۔ اس سرکاری بستی پر سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی مہلت کی مدت کی تکمیل کے بعد انہدامی کارروائی کی گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے متعدد مکانوں پر بلڈوزر چلنے لگے، ابتدا میں کچھ لوگوں نے معمولی مزاحمت کی کوشش کی لیکن پولیس اہلکاروں کی تعیناتی اور ضلع حکام کی موجودگی کے باعث وہ کچھ کرنے سے قاصر رہے۔ میونسپل کمشنر کا کہنا ہیکہ طویل عدالتی لڑائی میں ہر فیصلہ ضلع انتظامیہ کے حق میں رہا۔
واضح رہے کہ سرکاری ملازمین کے لیے سن انیس سو پچاس میں لیبر کالونی کا قیام عمل میں آیا تھا ، لیبر کالونی میں ہاوسیز اور چند عمارتیں تھیں جو سرکاری ملازمین کو الاٹ کی جاتی تھیں، لیکن چاردہائی قبل اس کالونی کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا،تاہم ایک طویل قانونی لڑائی کے بعد سپریم کورٹ نے مکینوں کو نقل مکانی کے لیے آٹھ ہفتوں کی مہلت دی تھی،مہلت کی مدت کی تکمیل کے بعد ضلع اتنظامیہ نے پولیس اور کارپوریشن حکام کی مدد سے انہدامی کارروائی شروع کردی گئی۔
مزید پڑھیں:Temporary Relief To Labor Colony Residents:لیبر کالونی کے ساکنان کو سپریم کورٹ سے وقتی راحت
ضلع انتظامیہ کی جانب سے کی گئی اس انہدامی کارروائی میں تقریباً چار عمارتوں اور سینکڑوں کوارٹرس کو زمین بوس کیا گیا، دوپہر تک اس علاقے میں افراتفری کا منظر تھا،لوگ اپنے سامان کو سمیٹنے میں مصروف نظر آئے۔