تھانہ، مہاراشٹر: مہاراشٹر میں ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جو ترقی کے بلند و بانگ دعوؤں کی دھجیاں اڑاتے نظر آرہا ہے۔ یہاں سڑک نہ ہونے کی وجہ سے حاملہ خاتون کو اسپتال لے جانے کے لیے ایمبولینس نہیں پہنچ سکی۔ جس کی وجہ سے خاتون کے گھر والے اسے عارضی اسٹریچر پر اسپتال لے جا رہے تھے لیکن خاتون نے راستہ میں ہی بچے کو جنم دے دیا۔ اسپتال جاتے ہوئے کسی نے اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی، جو وائرل ہو رہی ہے۔ معاملہ مہاراشٹر کے تھانہ ضلع کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مودی کے گود لیے گاؤں میں سوچھتا کا بھونڈا مذاق
ملی جانکاری کے مطابق تھانہ کے شاہ پور تعلقہ کے پٹیکاچا گاؤں کی رہنے والی ایک قبائلی خاتون کو ہفتہ کی صبح درد محسوس ہوا۔ گاؤں میں سڑک نہ ہونے کی وجہ سے ایمبولینس نہیں آ سکی تو اہل خانہ نے عارضی اسٹریچر بنایا اور اس پر لاد کر خاتون کو اسپتال لے جانا شروع کر دیا۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ خاتون کو اسپتال لے جانے کے دوران گھر والوں کو ندیوں سمیت کئی دشوار گزار علاقوں کو عبور کرنا پڑا۔ تاہم اسپتال پہنچنے سے پہلے خاتون نے راستہ میں ہی بچے کو جنم دے دیا۔ اس کے بعد ماں اور بچے کو پرائیویٹ گاڑی میں کسارہ پرائمری ہیلتھ سنٹر لے جایا گیا۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ اسپتال جاتے وقت ایک آشا ورکر ہمارے ساتھ تھی جس نے راستے میں درد کی تکلیف بڑھنے پر خاتون کی ڈیلیوری کروائی۔ گاؤں والوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے گاؤں کو وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس وقت گود لیا تھا جب وہ تھانے ضلع کے سرپرست وزیر تھے۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ماں اور بچہ دونوں محفوظ ہیں۔ اس وقت ان کا علاج جاری ہے۔