اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع میں ایک 32 سالہ گئو رکھشک ایک حملے میں مبینہ طور پر ہلاک ہو گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب گئو رکشکوں کے ایک گروپ نے ایک گاڑی کو اس شبہ میں روکنے کی کوشش کی کہ یہ مویشیوں کی اسمگلنگ کر رہی ہے۔ پولیس نے منگل کو مذکورہ واقعہ سے متعلق جانکاری فراہم کی۔ دائیں بازو کی مقامی ہندو تنظیموں نے اس واقعے کے بعد بند کی کال دی لیکن بعد میں یہ کال واپس لے لی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ شری کرشنا کوکاٹے نے بتایا کہ یہ واقعہ پیر کی رات تقریباً 11.30 بجے کنوت تحصیل کے شیونی گاؤں کے قریب پیش آیا۔
انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ شیونی اور چکھلی دیہات کے سات افراد پڑوسی ریاست تلنگانہ میں ایک پروگرام سے کار میں واپس آ رہے تھے جب انہوں نے ایک گاڑی کو دیکھا اور شبہ کیا کہ یہ غیر قانونی طور پر مویشیوں کو لے جا رہی ہے۔پولیس اہلکار نے بتایا کہ جب انہوں نے اسے روکنے کی کوشش کی تو گاڑی میں سوار تقریباً 10-15 افراد نے مبینہ طور پر لاٹھیوں اور تیز دھار ہتھیاروں سے ان پر حملہ کردیا۔
مزید پڑھیں: Narmadapuram Mob Lynching: گائے اسمگلنگ کے الزام میں تین نوجوان کی بے دردی سے پٹائی، ایک کی موت
انہوں نے بتایا کہ شیکھر راپیلی زخموں کی وجہ سے دم توڑ گیا جبکہ اس کے ساتھ چار دیگر لوگ شدید زخمی ہیں اور ناندیڑ کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ایس پی نے بتایا کہ اسلا پور پولیس اسٹیشن میں قتل اور فساد کا معاملہ درج کیا گیا ہے اور پولیس ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ناندیڑ میں کچھ دائیں بازو کی تنظیموں نے بدھ کو اس واقعے پر بند کی کال دی تھی لیکن پولیس نے ان کے ساتھ میٹنگ کرکے کال کو واپش لینے کو کہا جس کے بعد بند کی کال واپس لے لی گئی کے۔ پولیس نے اس کیس میں مزید تفتیش کر رہی ہے۔