مالیگاؤں پاور لوم صنعت کو لیکر مفتی اسماعیل نے آج مہارشٹر اسمبلی میں کہا کہ کپاس مہاراشٹر میں پیدا ہوتا ہے، لیکن یارن کے لئے تمل ناڈو جاتا ہے اور یہیں سے قیمتوں میں بےشمار اضافہ ہوتا اسی طرح سے کپڑے کی فیکٹری میں گجرات جاتا ہے اور مہاراشٹر آنے تک قیمتوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
اس لیے حکومت مہاراشٹر میں ہی یہ ساری سہولتیں فراہم کرے تاکہ مالیگاؤں کے کاروباری عوام جو کورونا بحران کا شکار ہو چکے ہیں، اُنہیں راحت ملے گی۔
مفتی اسماعیل نے کہا کہ میں نے اس جانب حکومت کی توجہ مرکوز کرائی کہ ملک میں کاشت کاری کے بعد سب سے زیادہ روزگار دینے والی صنعت پاورلوم ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت مسلمانوں کو یکسر نظر انداز کر رہی ہے: مفتی اسماعیل
انہوں نے مزید کہا کہ آج مالیگاؤں کے مختلف پاورلوم مراکز مندی کا شکار ہیں۔ اور کاروبار بے میعادی مدت کار کے لیے کاروبار بند ہیں۔ ایسے حالات میں تین لاکھ پاور لوم بند ہیں اور پانچ لاکھ مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔