مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد کے گنگا پور میں ایک کورونا متاثرہ خاتون نے خود کو لوڈنگ آٹو رکشہ میں کورنٹائن کیا ہے۔ پچھلے گیارہ دنوں سے اس خاتون نے آٹو رکشہ کو اپنا مسکن بنائی ہوئی ہے۔
مختلف خدشات کے سبب اس خاتون نے ادارہ جاتی قرنطینہ کے بجائے گھریلو قرنطینہ کو ترجیح دی لیکن ایک جھونپڑی میں زندگی بسر کرنے والے اس خاندان نے آٹو رکشہ میں پناہ تلاش کی ۔
گنگا پور تعلقہ کے ایک پرائیوٹ ڈاکٹر اس خاتون کا علاج کررہے ہیں ۔ ڈاکٹر زبیر کا کہنا ہے کہ متا ثرہ کی طبی جانچ کے بعد واضح ہوگیا تھا کہ خاتون کورونا سے متاثرہ ہے۔
ڈاکٹر زبیر ہر روز متاثرہ کی طبی جانچ کرتے ہیں ۔ ڈاکٹر کا کہنا ہیکہ اب متاثرہ کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔
گنگا پور کے امبیڈکر چوک کی سلم بستی یعنی جھونپڑیوں میں گزارہ کرنے والے اس خاندان کا آبائی پیشہ لوہار ہے ، یہ لوگ کلہاڑیاں اور زراعت کے اوزار بناتے ہیں ، کسم پرسی میں گزر بسر ہوتی ہیں ایسے حالات میں کورونا کا علاج ان کے بس میں نہیں ہیں۔
تاہم حالات سے مقابلہ کرنے کے لیےکوشش کی ہے ۔ متاثرہ کی نند کا کہنا ہیکہ جھونپڑی چھوٹی ہونے کی وجہ سے لوڈنگ آٹو میں اسے رکھا گیا ہے اور متاثرہ کا ہر طرح سے خیال رکھا جارہا ہے ۔
کورونا وبا کا قہر شہر وں کی بہ نسبت دیہاتوں میں زیادہ دیکھا جارہا ہے ۔ مضافاتی علاقوں میں علاج کی سہولیات برائےنام ہونے کی وجہ سے لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے ۔
لوڈنگ آٹو میں خود کو کورنٹائن کرنے والی اس خاتون کو دیکھ کر اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہیکہ ہمارے ملک میں زمینی حقائق کتنے مختلف ہیں ۔