آئی جی ایم ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر انیل تھوراٹ نے شانتی نگر پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
وہ ممبئی کے نائر ہسپتال سے کیسے نکلا اور وہاں سے بھیونڈی کیسے پہنچا۔ کسی نے اسے ممبئی سے بھیونڈی پہنچایا یا وہ خود ہی آیا، اس طرح کے بہت سارے سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔ جن کے جواب ہسپتال انتظامیہ اور پولیس اہلکار تلاش کر رہے ہیں۔
واضح ہوکہ 22 اپریل کو 51 سالہ شخص گردے کی بیماری میں مبتلا تھا، نجی لیب میں جانچ کے دوران وہ کورونا مثبت پایا گیا تھا۔ کورونا پازیٹیو پائے جانے پر اسے کارپوریشن کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے علاج کے لیے بھیونڈی شہر آئی جی ایم ہسپتال میں داخل کرایا۔ جس کے بعد ڈائلیسس کے 22 اپریل کی شام 4 بجے ممبئی کے نائر ہسپتال ریفر کردیا گیا۔ کورونا متاثر شخص کی بھانجی بھی نائر ہسپتال گئی۔ اس کی بھانجی کو نائر ہسپتال میں ہی کوارنٹین کردیا گیا۔ مگر اچانک 23 اپریل کی شام کو کورونا پازیٹیو مریض موقع پاکر فرار ہو کر ممبئی کے نائر ہسپتال سے بھیونڈی واپس آگیا۔ آئی جی ایم ہسپتال کے قریب واقع کارپوریشن ملازمین کی کالونی کے احاطے کے اطراف میں 45 منٹ تک گھوما۔ کالونی میں رہائش پذیر مکینوں نے باہر گھومنے والے کورونا سے متاثرہ مریض کے بارے میں ہسپتال انتظامیہ کو اطلاع دیا۔ جس کے بعد اسے دوبارہ ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس واقعے کے بعد کالونی میں مقیم قریب دو سو افراد میں خوف وہراس کا ماحول ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق کورونا سے متاثر مریض نے بتایا کہ وہ نائر ہسپتال کی ایمبولینس کے ذریعے تھانہ آیا تھا اور تھانہ سے وہ ٹرک میں سوار ہو کر بھیونڈی بائی پاس میں واقع راجنولی ناکہ آیا۔ وہاں سے وہ پیدل آئی جی ایم ہسپتال کے قریب واقع کارپوریشن ایمپلائز کالونی احاطے میں پہنچا۔
آئی جی ایم ہسپتال کا صدر گیٹ کورونا وائرس ہسپتال میں تبدیل ہونے کے بعد بند کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال کی عمارت کے پچھلے گیٹ سے مریضوں کو ایمبولینس کے ذریعے اندر لایا جاتا ہے۔ راستے میں ملازمین کی کالونی ہے جس میں 48 کنبے مقیم ہیں اس واردات کے بعد سبھی میں زبردست خوف وہراس کا ماحول ہے۔