اورنگ آباد میں زیر تعمیر حج ہاؤس پچھلی ایک دہائی سے تعمیری مراحل میں ہے جو حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے۔
اورنگ آباد میں حج ہاؤس کی تعمیر کی اپنی ایک تاریخ ہے۔ اس شہر کے مسلمانوں کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ حج ہاؤس کے قیام کے لیے انھیں باضابطہ ایک دہائی تک تحریک چلانی پڑی۔ دھرنے، ریلیاں اور طویل مدتی بھوک ہڑتال کے مرحلوں سے گزرنا پڑا۔
سنہ 2021 میں اُس وقت کی کانگریس۔این سی پی حکومت نے رضامندی کا اشارہ دیا تو معاملہ سیاسی بالا دستی کی نظر ہوگیا اور شاہی مسجد سے متصل وقف کی زمین پر وندے ماترم ہال کا شوشہ چھوڑا گیا۔
اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دیتے ہوئے وقف کی زمین پر حج ہاؤس کے علاوہ وندے ماترم ہال کی تعمیر کو یقینی بنایا گیا۔
سنہ 2013 میں حج ہاؤس اور وندے ماترم ہال کا ورک آرڈر ایک ساتھ جاری کیا گیا تھا۔ دونوں عمارتوں کی تعمیر کی ذمہ داری سڈکو انتظامیہ کو دی گئی۔
حج ہاؤس کی تعمیر کے لیے 30 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا لیکن سڈکو انتظامیہ نے پہلے تو بجٹ کی کمی کا رونا رویا پھر دو مرتبہ نقشے بدلے گئے، دو مرتبہ ٹھیکیدار بدلے گئے یہاں تک کہ دو مرتبہ حکومتیں بدل گئیں لیکن حج ہاؤس کی عمارت کی تعمیر مکمل نہیں ہوپائی۔
حج ہاؤس کی تعمیر کے تعلق سے سڈکو چیف ایڈمنسٹریٹر دیپا مدھول منڈے سے بات کی گئی تو انھوں نے کیمرے کے سامنے کچھ کہنے سے انکار کر دیا۔