راجستھان میں جاری سیاسی ہنگامہ آرائی پر کانگریس قیادت اور حکمت عملی پر تیکھے خیالات کا اظہار کرنے کی پاداش میں سابق ترجمان سنجے جھا کو پارٹی سے معطل کر دیا گیا ہے۔
سنجے جھا کو پچھلے مہینے ہی آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے ترجمان کے عہدے سے ہٹا کر ابھیشیک دت اور سادھنا بھارتی کو پارٹی کا قومی میڈیا پینالسٹ مقرر کیا گیا تھا۔
گزشتہ روز کانگریس پارٹی کی مہاراشٹر یونٹ نے کہا کہ 'کانگریس رہنما اور سابق ترجمان سنجے جھا کو 'پارٹی مخالف سرگرمیوں اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی' کے الزام میں معطل کردیا گیا ہے۔
ملک کی سب سے قدیم سیاسی جماعت کے بارے میں تنقیدی مضمون لکھنے کے ایک ہفتہ بعد انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔
مہاراشٹر کانگریس کے چیف بالا صاحب تھورات نے ایک بیان میں کہا کہ 'سنجے جھا کو 'پارٹی مخالف سرگرمیوں اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی' کے سبب فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔
اپنی معطلی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سنجے جھا نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'مجھے پارٹی کی معطلی کی خبر پریس ریلیز کے ذریعے ملی بلکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پارٹی مجھے بلا کر کہہ دیتی کہ پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے آپ کو پارٹی سے معطل کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ سنجے جھا نے گزشتہ کئی دنوں سے راجستھان میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے بارے میں بھی کانگریس قیادت اور اشوک گہلوت کے خلاف ٹویٹر پر کافی ساری باتیں لکھی ہیں۔