شیوسینا کی جانب سے ہی مہاشیو اگھاڑی نام پکارا جارہا تھا مگر چھوٹی پارٹیوں کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے 'شیو' کو 'وکاس 'سے تبدیل کردیا گیا ہے۔
کانگریس کے ایک لیڈر نے کہاکہ یہ ایک عام اپیل ہے اور شیوسینا نے بھی اس پر اعتراض نہیں کیا ہے ،بلکہ یہ ایک اچھی علامت ہوگی کہ شیوسینا این سی پی اور کانگریس کا اتحاد میں تشکیل دی جانے والی حکومت کا نام ولا یا ترقی سے وابستہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چند چھوٹی پارٹیوں نے اس بات پر اعتراض کرلیا کہ صرف شیوسینا کا نام مہاشیو کے طور پر ظاہر کیا جائے کیونکہ بی جے پی کیساتھ مہایوتی اتحاد تھا۔جبکہ تقریباً 25سال پرانا اتحاد ٹوٹ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے غیر جانبدارانہ نام کی تجویز پیش کی گئی ہے جوکہ سبھی کےلیے قابل قبول ہوگی۔ان پارٹیوں میں سی پی ائی،پی ڈبلیو پی اور سوابھیمان جیسی پارٹیاں ہیں۔