حسین دلوائی نے معروف سماجی کارکنان نریندر دابھولکر اور گووند پانسرے کے قتل میں سناتن سنستھا کے اراکین کے ملوث ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے اس تنظیم پر ملک گیر سطح پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ سناتھن سنستھا پر پابندی عائد کر تنظیم کے خلاف مقدمات بھی درج کیا جانا چاہیے اور اس تنظیم کے جو لوگ دہشت گردی کو بڑھاوا دے رہے ہیں انھیں جیل میں ڈال دینا چاہیے کیونکہ یہ لوگ نریندر دابھولکر اور گووند پانسرے کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔
حسین دلوائی کا یہ بھی کہنا ہے کہ سناتن سنستھا کی انھیں سب سرگرمیوں کے سبب انھوں نے وزیراعلی اددھو ٹھاکرے سے اس تنظیم پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سنہ 2013 میں صبح کے وقت جب دابھولکر پونے کے اومکاریشور پل پر چہل قدمی کررہے تھے تب ہی انھیں گولی مارکر ہلاک کردیا گیا تھا اور فروری سنہ 2013 میں دو بائک سواروں نے پانسرے کو بھی اسی طرح گولی مارکر ہلاک کردیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا تھا کہ ہندو انتہا پسند تنظیم سناتن سنستھا پر پابندی عائد کرنے کا معاملہ مرکزی حکومت کے پاس زیر التوأ ہے۔