ETV Bharat / state

مالیگاؤں میں آکسیجن سپلائی کرنے میں کلکٹر و کارپوریشن ناکام: یوسف نیشنل

مالیگاؤں میں زیر علاج مریضوں کو آکسیجن کی بے حد ضرورت ہے۔ این سی پی کے لیڈر یوسف نیشنل نے کہا کہ ضلع کلکٹر اور مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن ان پرائیوٹ ہسپتالوں کو نہ ہی آکسیجن گیس سیلینڈر اور نہ ہی ریمیڈیسیور انجیکشن ضروت کے مطابق دے رہے ہیں۔ شہر کے تمام ہسپتالوں میں آکسیجن گیس سیلینڈر کی قلت ہو رہی ہے۔

MHUR10002-MALEGAON- NCP LEADER VISITS COVID CENTRE TO CHECK OXYGEN CYLINDER SUPPLY
مالیگاؤں آکسیجن سپلائی معاملے میں کلکٹر وکارپوریشن ناکام: یوسف نیشنل
author img

By

Published : Apr 23, 2021, 12:53 PM IST

Updated : Apr 23, 2021, 12:59 PM IST

ملک بھر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا عتاب چھایا ہوا ہے، جب کہ مالیگاؤں شہر میں انگلیوں پر کورونا کے مریض گنے جاسکتے ہیں۔ مالیگاؤں شہر میں آس پڑوس کے دیہاتوں اور شہروں کے کورونا کے مریض بغرض علاج مالیگاؤں پہنچ رہے ہیں اور ان کا علاج مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے کووڈ سینٹر میں کیا جا رہا ہے۔
لیکن کارپوریشن کے کووڈ سینٹر میں بیڈ فل ہونے کی وجہ سے کورونا مریض شہر کے اب نجی ہسپتالوں میں جا رہے ہیں جہاں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا کے علاوہ نمونیا، شوگر، ہارٹ اور بھی مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج ہو رہا ہے۔
مالیگاؤں میں زیر علاج مریضوں کو آکسیجن کی بے حد ضرورت ہے۔ ضلع کلکٹر اور مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن ان پرائیوٹ ہسپتالوں کو نہ ہی آکسیجن گیس سیلینڈر اور نہ ہی ریمیڈیسیور انجیکشن ضروت کے مطابق دے رہے ہیں جس کی وجہ سے شہر کے تمام ہسپتالوں میں آکسیجن گیس سیلینڈر کی قلت ہو رہی ہے۔
جمعرات کی رات ڈھائی بجے 60 آکسیجن سیلینڈر کی گاڑی مالیگاؤں اندور گیس ایجنسی پر آئی۔ اس گیس ایجنسی کو یہ حکم دیا گیا 30 سیلینڈر سہارا کووڈ سینٹر اور 20 سلینڈرس سول ہاسپٹل کو دیے جائیں اور دس سیلینڈر نجی ہسپتال کو دیے جائیں۔
میونسپل کارپوریشن کے اس حکم سے شہر کے نجی ہسپتالوں کے ڈاکٹرس اندور گیس ایجنسی پر جمع ہوگئے اور ان کے ہسپٹال میں ایڈمیٹ مریضوں کے لیے گیس سیلینڈر کا مطالبہ کرنے لگے۔
اس کی خبر ملتے ہی این سی پی رہنما یوسف حاجی نیشنل فوراً اندور گیس ایجنسی پر پہنچے اور شہر ڈی وائے ایس پی لتا ڈونڈے بھی اپنے عملے کے ساتھ وہاں پہنچ گئی اور لوگوں کو سمجھا بجھا کر روانہ کیا۔
اندور گیس ایجنسی کے انچارج بھرت بھائی سے بات کرنے پر معلوم ہوا کہ شہر میں آکسیجن سلینڈرس کی ابھی ایک ہی گاڑی آئی ہے اور دوسری گاڑی کل جمعہ دوپہر تک آئے گی۔
حاجی محمد یوسف نیشنل نے سبھی کو سمجھایا اور وہاں کے انچارج بھرت بھائی کو سہارا کووڈ سینٹر سول اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں آکسیجن سیلینڈر کم زیادہ کرکے تقسیم کرنے کوکہا اور انچارج نے ویسے ہی تقسیم کیے۔ پھر بھی وہاں موجود ڈاکٹرس کا کہنا تھا کہ انھیں جو سیلینڈر ابھی مل رہے ہیں وہ کم سے کم چار گھنٹہ تک ہی چلیں گے۔
اس کے بعد سیلینڈر کا انتظام کہاں سے کیا جائے؟ حاجی یوسف نیشنل نے گیس ایجنسی کے انچارج سے بات کی تو اس نے کہا کہ ہمیں ناسک سے بلکل بھی مدد نہیں مل رہی ہے۔ ہم نے اورنگ آباد میں بات کی ہے اور وہاں سے ہم سیلینڈر منگوا رہے ہیں۔
یوسف نیشنل کہا کہ سہارا کووڈ سینٹر میں آکسیجن سیلینڈر سے گیس 60٪ ہی اوپر چڑھتی ہے اور40٪ آکسیجن گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ اوپر نہیں چڑھتی اور وہاں کا عملہ گیس سلینڈر کو خالی سمجھ کر سلینڈر نکال دیتا ہے۔ ہم نے وزیر صحت راجیش ٹوپے سے کہا ہیکہ وہ سہارا کوویڈ سینٹر میں کمپریس مشین لگائے تاکہ کمپریسر مشین کی مدد سے گیس اوپر چڑھائی جائے اور جو آکسیجن گیس ضائع ہورہی ہے وہ ضائع نہ ہو بلکہ مریضوں کے کام آئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے راجیش ٹوپے سے شہر مالیگاؤں میں بھی آکسیجن پلانٹ شروع کرنیکا مطالبہ کیا ہے۔ حاجی محمد یوسف نیشنل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ناسک ضلع کلکٹر اور مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے کمشنر کو پتہ ہیکہ شہر کے نجی ہسپتالوں میں کووڈ کے علاوہ بھی دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج جاری ہے تو انہیں ریمیڈیسیور‌ انجیکشن اور آکسیجن گیس بھی ان کی ضرورت کے مطابق مہیا کروائے۔
یوسف نیشنل نے مزید کہا کہ معلومات کے مطابق ناسک میں روزانہ نو ہزار جمبو سیلینڈر آکسیجن گیس کے تیار ہوتے ہیں۔ ناسک چھوڑ کر مالیگاؤں و اطراف کے شہروں میں دو ہزار آکسیجن سیلینڈر بھی تقسیم نہیں ہوتے اس وجہ سے آکسیجن کی قلت ہورہی ہے۔آج حالات ایسے ہوگئے ہیں ڈاکٹرس جیسے پڑھے لکھے طبقے کو آکسیجن گیس کے لئے اس طرح روڈ پر آنا پڑگیا ہے۔
ضلع کلکٹر و مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن نے آکسیجن گیس سیلینڈر و ریمیڈیسیور انجیکشن کی فراہمی کے معاملے میں شفافیت لائے ورنہ آج ڈاکٹرس روڈ پر آئے ہیں کل مریض آسکتے ہیں اور ان کے روڈ پر اترنے سے کہیں شہر کا امن خراب نہ ہوجائے۔ اس لیے انتظامیہ مالیگاؤں شہر کے نجی اسپتالوں کو نظرانداز نہ کرے اور شہر کا امن وامان خراب ہونے سے بچائیں۔

ملک بھر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا عتاب چھایا ہوا ہے، جب کہ مالیگاؤں شہر میں انگلیوں پر کورونا کے مریض گنے جاسکتے ہیں۔ مالیگاؤں شہر میں آس پڑوس کے دیہاتوں اور شہروں کے کورونا کے مریض بغرض علاج مالیگاؤں پہنچ رہے ہیں اور ان کا علاج مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے کووڈ سینٹر میں کیا جا رہا ہے۔
لیکن کارپوریشن کے کووڈ سینٹر میں بیڈ فل ہونے کی وجہ سے کورونا مریض شہر کے اب نجی ہسپتالوں میں جا رہے ہیں جہاں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا کے علاوہ نمونیا، شوگر، ہارٹ اور بھی مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج ہو رہا ہے۔
مالیگاؤں میں زیر علاج مریضوں کو آکسیجن کی بے حد ضرورت ہے۔ ضلع کلکٹر اور مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن ان پرائیوٹ ہسپتالوں کو نہ ہی آکسیجن گیس سیلینڈر اور نہ ہی ریمیڈیسیور انجیکشن ضروت کے مطابق دے رہے ہیں جس کی وجہ سے شہر کے تمام ہسپتالوں میں آکسیجن گیس سیلینڈر کی قلت ہو رہی ہے۔
جمعرات کی رات ڈھائی بجے 60 آکسیجن سیلینڈر کی گاڑی مالیگاؤں اندور گیس ایجنسی پر آئی۔ اس گیس ایجنسی کو یہ حکم دیا گیا 30 سیلینڈر سہارا کووڈ سینٹر اور 20 سلینڈرس سول ہاسپٹل کو دیے جائیں اور دس سیلینڈر نجی ہسپتال کو دیے جائیں۔
میونسپل کارپوریشن کے اس حکم سے شہر کے نجی ہسپتالوں کے ڈاکٹرس اندور گیس ایجنسی پر جمع ہوگئے اور ان کے ہسپٹال میں ایڈمیٹ مریضوں کے لیے گیس سیلینڈر کا مطالبہ کرنے لگے۔
اس کی خبر ملتے ہی این سی پی رہنما یوسف حاجی نیشنل فوراً اندور گیس ایجنسی پر پہنچے اور شہر ڈی وائے ایس پی لتا ڈونڈے بھی اپنے عملے کے ساتھ وہاں پہنچ گئی اور لوگوں کو سمجھا بجھا کر روانہ کیا۔
اندور گیس ایجنسی کے انچارج بھرت بھائی سے بات کرنے پر معلوم ہوا کہ شہر میں آکسیجن سلینڈرس کی ابھی ایک ہی گاڑی آئی ہے اور دوسری گاڑی کل جمعہ دوپہر تک آئے گی۔
حاجی محمد یوسف نیشنل نے سبھی کو سمجھایا اور وہاں کے انچارج بھرت بھائی کو سہارا کووڈ سینٹر سول اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں آکسیجن سیلینڈر کم زیادہ کرکے تقسیم کرنے کوکہا اور انچارج نے ویسے ہی تقسیم کیے۔ پھر بھی وہاں موجود ڈاکٹرس کا کہنا تھا کہ انھیں جو سیلینڈر ابھی مل رہے ہیں وہ کم سے کم چار گھنٹہ تک ہی چلیں گے۔
اس کے بعد سیلینڈر کا انتظام کہاں سے کیا جائے؟ حاجی یوسف نیشنل نے گیس ایجنسی کے انچارج سے بات کی تو اس نے کہا کہ ہمیں ناسک سے بلکل بھی مدد نہیں مل رہی ہے۔ ہم نے اورنگ آباد میں بات کی ہے اور وہاں سے ہم سیلینڈر منگوا رہے ہیں۔
یوسف نیشنل کہا کہ سہارا کووڈ سینٹر میں آکسیجن سیلینڈر سے گیس 60٪ ہی اوپر چڑھتی ہے اور40٪ آکسیجن گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ اوپر نہیں چڑھتی اور وہاں کا عملہ گیس سلینڈر کو خالی سمجھ کر سلینڈر نکال دیتا ہے۔ ہم نے وزیر صحت راجیش ٹوپے سے کہا ہیکہ وہ سہارا کوویڈ سینٹر میں کمپریس مشین لگائے تاکہ کمپریسر مشین کی مدد سے گیس اوپر چڑھائی جائے اور جو آکسیجن گیس ضائع ہورہی ہے وہ ضائع نہ ہو بلکہ مریضوں کے کام آئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے راجیش ٹوپے سے شہر مالیگاؤں میں بھی آکسیجن پلانٹ شروع کرنیکا مطالبہ کیا ہے۔ حاجی محمد یوسف نیشنل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ناسک ضلع کلکٹر اور مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے کمشنر کو پتہ ہیکہ شہر کے نجی ہسپتالوں میں کووڈ کے علاوہ بھی دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج جاری ہے تو انہیں ریمیڈیسیور‌ انجیکشن اور آکسیجن گیس بھی ان کی ضرورت کے مطابق مہیا کروائے۔
یوسف نیشنل نے مزید کہا کہ معلومات کے مطابق ناسک میں روزانہ نو ہزار جمبو سیلینڈر آکسیجن گیس کے تیار ہوتے ہیں۔ ناسک چھوڑ کر مالیگاؤں و اطراف کے شہروں میں دو ہزار آکسیجن سیلینڈر بھی تقسیم نہیں ہوتے اس وجہ سے آکسیجن کی قلت ہورہی ہے۔آج حالات ایسے ہوگئے ہیں ڈاکٹرس جیسے پڑھے لکھے طبقے کو آکسیجن گیس کے لئے اس طرح روڈ پر آنا پڑگیا ہے۔
ضلع کلکٹر و مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن نے آکسیجن گیس سیلینڈر و ریمیڈیسیور انجیکشن کی فراہمی کے معاملے میں شفافیت لائے ورنہ آج ڈاکٹرس روڈ پر آئے ہیں کل مریض آسکتے ہیں اور ان کے روڈ پر اترنے سے کہیں شہر کا امن خراب نہ ہوجائے۔ اس لیے انتظامیہ مالیگاؤں شہر کے نجی اسپتالوں کو نظرانداز نہ کرے اور شہر کا امن وامان خراب ہونے سے بچائیں۔
Last Updated : Apr 23, 2021, 12:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.