اس میٹنگ میں قبائلی ترقیاتی وزیر اور ضلع کے رابطہ وزیر اے ڈی کے سی پڈوی، وزیر زراعت داداجی بھوسے، ریاست کے چیف سکریٹری سیتارام کونٹے، محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری پردیپ ویاس، ضلع پریشد کے صدر ایڈم سیما والوی، رکن اسمبلی منجولا گاوت، ڈویژنل کمشنر رادھا کرشن نے شرکت کی۔
اسپیشل انسپکٹر جنرل آف پولیس پرتاپ دیگھاوکر ، سابق رکن اسمبلی چندرکانت رگھوونشی، ضلع کلکٹر ڈاکٹر راجندر بھروڈ، چیف ایگزیکٹو آفیسر رگھوناتھ گاوڈے، سپرنٹنڈنٹ پولس مہیندر پنڈت موجود تھے۔
ٹھاکرے نے مزیدکہا کہ شہری علاقوں میں صحت عامہ کی سہولیات میسر ہیں لیکن دیہی اور خاص کر دور دراز علاقوں میں شہریوں کو ایسی سہولیات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ کووڈ کا خطرہ ایک بار پھر بڑھ گیا ہے۔ تاہم اس بار ویکسینیشن ڈھال کی طرح دستیاب ہے۔ ویکسینیشن کے بارے میں لوگوں کے ذہنوں میں پائے جانے والے شکوک و شبہات کو دور کرکے ٹیکے لگانے کی رفتار میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ حکومت کی ہدایت پر ہر جگہ عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں عوامی سطح پر بیداری کی اچھی سرگرمیاں چل رہی ہیں اور اسے جاری رکھنا چاہیے۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی کہ ترنمال سیاحت کی ترقی کے لیے ایک مفصل لائحہ عمل تیار کیا جائے اور حکومت سیاحت کی ترقی کے ذریعہ روزگار کے حصول میں اضافے کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبہ تیار کرتے وقت ترجیحات کا فیصلہ کیا جانا چاہیے۔ سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے علاقے میں کھجور کے درخت لگانے جیسے تصورات کو نافذ کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر سیاحت کے ساتھ جلد ہی ایک میٹنگ ہوگی۔
رابطہ وزیر پدوی نے کہا کہ اگر ضلع میں باغات لگانے کا پروگرام نافذ کیا گیا تو۲۰۰ پہاڑیاں سبز ہوجائیں گی۔ اس کے لیے گرام پنچایت شامل ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ضلع کے آشرم اسکولوں سے سیٹلائٹ تعلیم کو نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔وزیر زراعت بھسے نے کہا کہ اس سال منریگا کے ذریعہ ریاست میں ریکارڈ تعداد میں باغات لگائے گئے ہیں۔ ڈویژنل کمشنر گمے نے ڈویژن میں کورونا صورتحال سے آگاہ کیا۔ بھروڈ نے ضلع میں کورونا روک تھام کے اقدامات پر ایک پریزینٹیشن پیش کیا ۔دیہی اسپتال میں ویکسی نیشن سنٹر کا دورہ کیا اور کورونا ویکسینیشن کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ اور شہریوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کورونا سے بچاؤ کے لیے ماسک پہن کر جسمانی فاصلے کا خیال کریں۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے محکمہ زراعت کے باغ کا معائنہ کیا۔
وزیر زراعت داداجی بھوسے نے روایتی کمان اور تیر کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔ ٹھاکرے نے نرسری پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ضلع میں شہریوں کی نقل مکانی کو روکنے کے لیے باغات کی کاشت اہم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ضلع کے لیے مزید باغات کے قیام میں تعاون کرے گی۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ بارش سے متاثرہ علاقے میں سیڈ بال بنا کر بنجر پہاڑی پر رکھنا چاہیے۔ وزیر اعلی ٹھاکرے دور دراز کے علاقوں میں لوگوں کو ڈوز پلانے کے بارے میں یقین دلاتے ہیں۔
وزیر اعلی ٹھاکرے نے ٹیکے لگانے کے بارے میں جاننے کے لیے مولگی کے ایک دیہی ہسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے قطرے پلانے آئے شہریوں سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں سے آئی میری والدہ اور بھائی اور بہن مولگی سے ویکسی نیشن سنٹر کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ یہ دیکھنے کے لیے کہ کیا کورونا ٹیکے لگانے میں اچھی سہولت دستیاب ہیں یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قطرے پلانے سے گھبرانا نہیں۔ اگرچہ کورونا بحران بڑھ رہا ہے ، لیکن اگر سب فیصلہ کریں تو اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ٹیکہ لگانے کے بعد بھی ماسک کا استعمال جاری رکھیں اور جسمانی فاصلہ برقرار رکھیں ۔ خوفزدہ نہ ہوں کیوں کہ آپ کو خود ہی ویکسین لگوا دی گئی ہے اور اس کا کوئی مضر اثر نہیں ہے اسطرح انہوں نے شہریوں کو یقین دلایا جو ٹیکے لگانے آئے تھے۔ ٹھاکرے نے کولڈ اسٹوریج کے ضروری ویکسین اور برقی سامان کے ذخیرہ کرنے کی مناسب سہولیات کے متعلق بازپرس کی ۔ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ انہیں نمائندہ انداز میں پیش کیا گیا۔ انہوں نے غذائیت سے متعلق بحالی مرکز کا دورہ کیا اور غذائیت سے دوچار بچوں کے علاج کے بارے میں معلومات حاصل کی ۔
وزیر اعلی ٹھاکرے نے دھڈ گاؤں تعلقہ میں سروانی پاور سب اسٹیشن کے جاری کام کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کام پر اطمینان کا اظہار کیا اور باقی کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کام کو مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن تعاؤن میں توسیع کرے گی، انہوں نے مزید کہا کہ علاقوں میں بجلی کے بحران کے خاتمے کے لیے ترنمال میں بجلی گھروں کے لیے 16 کروڑ روپے کی تجویز بھیجی جائے گی۔ اگر یہ سب اسٹیشن مکمل ہوجاتا ہے تو اس سے اکرانی اکل کواں اور آس پاس کے 200 دیہات اور گیارہ ہزار صارفین کو فائدہ ہوگا۔ اس سب اسٹیشن سے 33 کے وی۔ دھڈگاؤں ، ہٹھوئی ، مولگی ، جمانہ ، کاکڑڈا ، پمپلکھٹہ کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ اس وقت اکرانی اور اکل کواں تعلقہ کے 220 دیہات میں شاہدہ سب اسٹیشن سے بجلی کی فراہمی کی جارہی ہے۔ یہ سب اسٹیشن 33 KV پیدا کرے گا۔ لہذا اس علاقے میں بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لئے یہ مرکز اہم ہوگا۔ ریاست کے وزیر اعلی ادھو بالاصاحب ٹھاکرے اکل کواں ضلع میں مولگی ہیلی پیڈ پہنچے۔ قبائلی ترقیاتی وزیر اور ضلعی سرپرست وزیر اے ڈی کے سی پڈوی اور وزیر زراعت داداجی بھوس نے ان کا استقبال کیا۔ ان کے ہمراہ چیف سکریٹری سیتارام کونٹے اور سکریٹری صحت پردیپ ویاس بھی تھے۔