ناندیڑ: ناندیڑ کے سرکاری اسپتال میں مریضوں کی موت کے بعد شیوسینا شندے دھڑے کے رکن پارلیمنٹ ہیمنت پاٹل نے اسپتال کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت اسپتال میں پھیلی گندگی سے ناراض ہیمنت پاٹل نے اسپتال کے ڈین سے سے ٹوائلٹ صاف کروایا تھا۔ہیمنت پاٹل کے خلاف اس معاملے میں اٹروسٹی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان کے مخالفین نے ان کے اس عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ بالآخر رات دیر گئے ناندیڑ کے دیہی پولیس اسٹیشن میں رکن اسمبلی ہیمنت پاٹل کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اسپتال کے ڈین ڈاکٹر۔ ایس آر واکوڑے نے خود اس معاملے میں شکایت درج کرائی ہے۔
سینٹرل مارڈ کی احتجاجی وارننگ:
ناندیڑ کے ڈاکٹر۔ شنکراؤ چوہان گورنمنٹ میڈیکل کالج کے حکام کے ساتھ ایم پی ہیمنت پاٹل کے ناروا سلوک کو لے کر سینٹرل مارڈ حرکت میں آگیا تھا۔ انھوں نے ایم پی ہیمنت پاٹل کو خبردار کیا تھا کہ ڈاکٹروں سے اس واقعے کے لیے معافی مانگیں، ورنہ وہ مہاراشٹر بھر میں احتجاج کریں گے۔ سنٹرل مارڈ نے کہا ہے کہ اس واقعہ سے نہ صرف اہلکاروں کو ذہنی اذیت پہنچی ہے بلکہ یہ پورے ڈاکٹروں کی توہین ہے۔ اگر ہیمنت پاٹل معافی نہیں مانگتے ہیں تو مارڈ نے احتجاج کا انتباہ بھی دیا ہے۔ اس وجہ سے سنٹرل مارڈ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ریاست میں صحت کا نظام خراب ہونے کی صورت میں حکومت ذمہ دار ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:اسپتال میں اموات حکومتی نظام کی ناکامی کو اجاگر کرتا ہے، شردپوار
اسپتال میں کیا ہوا:
ناندیڑ کے ڈاکٹر۔ شنکراؤ چوہان گورنمنٹ میڈیکل اینڈ ہاسپٹل کا معائنہ کرنے کے بعد اسپتال کی افراتفری انتظامیہ کے سامنے آئی ہے۔ اس وقت اسپتال کا بیت الخلا انتہائی خستہ حالت میں تھا۔ کئی ٹوائلٹ بلاکس بھی تھے۔ بعض مقامات پر بیت الخلاء تک نہیں تھے۔ اس کے بعد اسپتال کے حکام کو ایم پی نے بیت الخلا کی صفائی کا حکم دیا گیا۔ اس کے بعد ایم پی ہیمنت پاٹل کی مخالفین کی طرف سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ اس دوران رکن اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج ہونے سے سیاسی حلقے میں ہلچل مچ گئی ہے۔ علاوہ ازیں ارکان اسمبلی کے اقدامات کی وجہ سے قبائلی برادری سراپا احتجاج ہے۔
اسپتال میں ہوئیں تھیں اموات:
ناندیڑ کے شنکرراؤ چوہان سرکاری اسپتال میں زیر علاج نوزائیدہ بچوں سمیت 48 گھنٹوں میں 31 افراد کی موت ہوگئی تھی۔ ان اموات نے ریاستی عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ عوامی مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ ناندیڑ کے شنکر راؤ چوان گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی اموات کا واقعہ سنگین ہے اس کی مکمل طور پر تفتیش ہونا چاہیے۔