ریاست مہاراسٹر کے سہر ممبرا میں اردو کتاب میلہ میں شرکت کرنے پہنچے فلم رائٹر جاوید اختر نے شہریت ترمیمی قانون پر اپنی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون انتہائ گھٹیا اور انسان مخالف قانون ہے۔
ہمارا ملک ہی نہیں دنیا میں انصاف کا وصول یہ ہے کہ آدمی اس وقت تک بے گناہ ہوتا ہے ، جب تک اس پر جرم ثابت نہ ہو جائے، لیکن یہاں الٹی بات ہے، شہریت ترمیمی قانون این آر سی کے مطابق آدمی مجرم ہے، اس وقت تک جب تک وہ بے گناہی ثابت نہ کریں.
اس ملک کی ایک بڑی آبادی ایسی ہے، جس کو اپنی پیدائش کا دن تک معلوم نہیں ہے، کھیت میں مزدوری کرنے والے غریب آج یہاں کل وہاں کام کرتا ہے، شہروں میں عمارت کی تعمیرات میں کام کرنے والا مزدور ایک عمارت سے دوسری عمارت کے کام میں لگ جاتے ہیں، مکان تو چھوڑیں کپڑا رکھنے کا انتظام بھی ان کے پاس نہیں ہوتا ہے۔
ملک میں ایک بڑی آبادی ایسی بھی ہے جو بچوں کے ساتھ فٹ پاتھ پر زندگی گزاردیتی ہے۔
مسلمانوں کو شہریت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو شہریت مت دو، مگر یہ بتاؤ کہ کب ملے گی شہریت۔
انہوں حکومت پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دوسرے ملک سے آنے والے دوسرے مذاہب کو ماننے والوں کو شہریت کب تک دینگی؟