مہاراشٹر سرکار نے کورونا بحران کے چلتے مسلمانوں کے دوسرے بڑے تہوار عید الضحٰی پر اپنی گائیڈ لائن جاری کردی ہے۔
حکومت نے کورونا بحران پر قابو پانے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے اپیل کی ہے کہ اس سال کورونا بحران کی وجہ سے پیدا ہونے والی متعدی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے عید الاالضحیٰ کو آسان طریقے سے منائیں۔
حال ہی میں وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار کے مابین ایک میٹنگ ہوئی تھی ۔ اس میٹنگ میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ بقرعید کا تہوار اس سال کورونا کے پس منظر میں منائی جانی چاہئے ۔اس سلسلے میں حکومت نے کچھ رہنما اصول جاری کیے ہیں۔ریاستی وزیر داخلہ نے عوام سے گزارش کی ہے کہ حکومت کے ذریعے جاری کئے گئے رہنمایانہ اصول پر پوری طرح عمل کیا جائے۔
مہاراشٹر حکومت کے چیف سکریٹری برائے وزارت داخلہ امیتابھ گپتا کے جاری کردہ سرکولر میں کہا گیا ہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے پیدا ہوئی صورتحال پر غور کرتے ہوئے مہاراشٹر سرکار نے امسال بقرعید کو سادگی سے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سرکیولر کے مطابق ریاست میں تمام مذہبی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے۔ اسی مناسبت سے بقرعید کی نماز مساجد یا عیدگاہوں یا عوامی مقامات پر ادا نہیں کی جاسکتی، تمام شہری اپنے گھروں پر ہی نماز ادا کریں ۔
حکومت نے فی الحال مویشیوں کے بازار بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اگر شہری جانور خریدنا چاہتے ہیں تو انہیں آن لائن یا ٹیلیفون کے ذریعہ اپنی پسند کے مطابق جانوروں کو خریدنا ہوگا۔کنٹینمنٹ زون میں تمام پابندیاں عائد رہیں گی۔
بقرعید عید کے موقع پر کسی طرح کی نرمی نہیں کی جائے گی۔کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سرکاری ریلیف ، بحالی ، صحت ، ماحولیات ، میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ساتھ متعلقہ میونسپل کارپوریشن ، پولیس ، لوکل ایڈمنسٹریشن کے مقرر کردہ قواعد پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔
اس سرکیولر میں مزید کہا گیا ہے کہ ضرورت کے پیش نظر مزید اصول اور قوائد جاری کئے جا سکتے ہیں ۔آل انڈیا جمیعۃ القریش کے نائب صدر عمران بابو قریشی نے آج ایک مکتوب وزیر اعلیٰ،نائب وزیر اعلی اور وزیر داخلہ کو روانہ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے ذریعے جاری کردہ اصول کے بعد مسلمانوں کے ساتھ ساتھ قریش برادری اور عوام الناس میں بھی تذبذب کا ماحول دیکھا جارہا ہے۔
مہا وکاس آگھاڑی حکومت کو عیدالاضحی کی آمد کےپیش نظر جاری کردہ اصولوں پر نظر ثانی کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جو ہدایات اور قواعد جاری کیے ہیں یہ الجھن پیدا کرنے والے ہیں۔
عمران بابو قریشی نے مزید کہا ہے کہ مہاراشٹر کے تمام سرکار سے منظور شدہ سلاٹر ہاوس میں قربانی کی اجازت دی جائے اسی طرح کنٹیمنٹ زون میں آنے والے شہروں میں قربانی کے لئے آن لائن خریدی فروخت مناسب ہے لیکن ایسے علاقے جو کورونا سے مکمل طور پر نجات پا چکے ہیں یا ان علاقوں میں کرونا کے مریض نہیں پائے جا رہے ہیں ایسے علاقوں میں عید الاضحی کی نماز اور قربانی کی اجازت مکمل طو رسے دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:خصوصی رپورٹ: سات برسوں میں سینکڑوں عمارتیں منہدم