ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے ڈونگری پولیس تھانے کی سینیئر پولیس انسپکٹر شبانہ شیخ کے مطابق متاثرہ خاتون کی جانب سے تحریری شکایت درج کرانے کے بعد مختلف دفعات کے تحت معاملہ کرکے تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ وہیں معاملہ درج ہونے کے بعد سے ٹرسٹی فرار ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے متاثرہ ٹیچر نے کہا کہ وہ حبیب اسماعیل ٹرسٹ اسکول میں گزشتہ دس برسوں سے ملازمت کر رہی ہیں اور گزشتہ پانچ برسوں سے وہ انچارج ہیڈ کے عہدے پر فائز ہیں۔ اس عہدے پر رہتے ہوئے ٹیچر کی سیلری، بچوں کے مسائل، بچوں کے والدین کی شکایتیں ان سب کو سلجھانے کی ذمہ داری ان کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرسٹی جاوید شراف نے اسکول عمارت کی پہلی و دوسری منزل کو لاک کرکے خود کا آفس بنالیا جبکہ بچوں کو پانچویں منزل تک بغیر کسی لفٹ کے جانا پڑتا ہے۔ وہیں طلبا کو بنیادی سہولیات سے بھی محروم کردیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ بی ایم سی اسکولوں میں فیس نہیں لی جاتی لیکن اس اسکول میں طلبا سے ساڑھے چار ہزار روپے فیس وصولی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ان سب کی شکایت وہ ملزم جاوید شراف سے کرتی ہیں تو وہ ان کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آتا اور گالیاں دیتا تھا اور یہی نہیں اسکول کے آفس میں رات کے وقت آتا ہے اور رات کے وقت یہ میٹنگ شروع کرتا ہے ہم اس دوران کئی ساری فائل لیکر کھڑے رہتے ہیں اس کے باوجود مسائل حل نہیں ہوتے۔ Chairman booked on molestation charges
بچوں کے والدین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچے کو ایل سی مل رہی ہے لیکن ایک برس سے مارک شیٹ کے لیے وہ ایک سال سے دھکے کھا رہے ہیں اور کوئی بھی اس بارے میں تعاون نہیں کر رہا ہے ۔ ذاکرہ ظہیر عباس نے کہا کہ ان کا بیٹا ایس ایس سی پاس کرچکا ہے لیکن انہیں اب تک مارک شیٹ ہی نہیں ملی اب مارک شیٹ کے لئے وہ پریشان ہیں۔ Habib Esmail Education Trust's Chairman booked on molestation charges
یہ بھی پڑھیں : Explosion in Steel Company اسٹیل کمپنی میں دھماکہ، متعدد ہلاکتوں کا اندیشہ