ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاوں کی ہیڈ پوسٹ آفس میں کام کرنے والی ایک خاتون ملازمہ کو اسی آفس میں کام کرنے والے تین ملازمین نے اس کے موبائل فون پر فحش مواد بھیجے، جس کی وجہ سے مذکورہ خاتون کو کافی ذہنی تناؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
متاثرہ خاتون نے پوسٹ آفس کے پاس میں ہی واقع سٹی پولیس اسٹیشن میں ان تینوں ملازمین کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
خاتون ملازمہ نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ملزم راجندر نارائن (کلرک)، اشوک سوریہ ونشی اور ولاس گروڑا (پوسٹ مین) گذشتہ ایک اپریل سے اس کے موبائل پر مسلسل غیر اخلاقی میسیجز بھیج رہے تھے۔ جب خاتون نے ملزمین کے خلاف اپنا اعتراض ظاہر کیا تو تینوں لوگوں نے متاثرہ کا سرکاری ریکارڈ خراب کرنے کی دھمکی دی، جس کی وجہ سے وہ کئی ماہ سے مسلسل ذہنی تناؤ کا شکار تھی۔
بالآخر خاتون ملازمہ نے ہمت کرتے ہوئے تینوں ملازمین کے خلاف سٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرا دی ہے اور پولیس اس کیس کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ چند دنوں قبل مقامی پولیس نے ایک فہرست جاری کی تھی جس میں سنہ 2020 میں درج ہوئی شکایتوں کی تفصیلات دی گئی ہے۔
لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ مالیگاوں شہر سمیت ایڈیشنل ایس پی کی حدود میں آنے والے 18 پولیس اسٹیشن میں جنسی استحصال کے کل 56 معاملات درج ہوئے ہیں۔
جس کے بعد مقامی پولیس اہلکاروں نے اس بات کا اظہار کیا کہ ان کی مسلسل کوشش رہے گی کہ سنہ 2021 میں شہر میں جرائم کی شرح میں کمی واقع ہو اور ساتھ ہی غیر قانونی سرگرمیوں پر بھی سختی سے قدغن لگایا جاسکے۔