مالیگاؤں: ریاست مہاراشٹر کے ضلع شہر جلگاؤں تعلقہ میں واقع دھرنگاؤں میں ہر سال کی طرح امسال بھی جلوس غوثیہ کا اہتمام روایتی تزک و احتشام کے ساتھ کیا گیا اور یہ جلوس بالکل ہی پر امن رہا۔ یہ بات فرقہ پرستوں کو بالکل بھی ہضم نہ ہوئی۔ ہندو تنظیموں کی جانب سے مقامی پولیس اسٹیشن میں دباؤ بناکر جلوس میں شریک متعدد افراد کے خلاف فلسطین کی حمایت کرنے و جھنڈے کو حماس کا جھندا بتانے جیسے بے بنیاد الزامات لگاکر ایف آر درج کرائی گئی۔
اسی کے ساتھ ہی مسلم فریق کا دعوی ہے کہ جلوس غوثیہ پولیس کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ہی نکالا گیا تھا۔چند سماج دشمن عناصر نے جلوس میں شامل ہوکر برادران وطن کے خلاف دل آزار نعرے بازی کی ۔ہندو تنظیم نے جلوس کے خلاف احتجاجی دھرنا پولیس کی اجازت کے بغیر دیا تھا۔ شان ہند نے مزید کہا کہ گذشتہ روز ابو عاصم اعظمی نے اس مدعے کو اسمبلی میں اٹھایا اور کہا کہ جلوس غوثیہ میں شریک لوگوں پر دل آزار نعرے بازی جیسے بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔
شان ہند نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلوس غوثیہ میں شریک افراد کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لی جائے، اس لیے وکلاء اور آل انڈیا جمیعتہ السلام کا ایک وفد حالات کا جائزہ لینے کے لیے دھرن گاؤں روانہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی کا ناگپور اسمبلی ہاؤس کے سامنے مظاہرہ
شان ہند نے مزید کہا کہ جہاں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں اقلیتوں پر ظلم کیا جارہا ہے حالانکہ کسی حد تک مہاراشٹر اس طرح کے معاملات سے بچا ہوا تھا لیکن اب یہاں بھی اس طرح کی سازشوں کو انجام دینے کی تیاری کی جارہی ہے۔