ETV Bharat / state

Campaign Against Hatred ملک میں جاری نفرت اور فرقہ واریت کے خلاف مہم

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 7, 2023, 9:38 AM IST

ریاست مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں نفرت اور بڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ واقعات کے خلاف ایک مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ جس کے تحت عوام کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ملک میں جاری نفرت انگیز
ملک میں جاری نفرت انگیز

اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او) کی جانب سے ایک مہم شروع کی گئی ہے جس کا عنوان '' ہم کہاں جا رہے ہیں؟'' رکھا گیا ہے کیونکہ پچھلے کئی سالوں سے ملک میں سماجی و معاشرتی اتحاد کمزور پڑتا جا رہا ہے۔ اس دس روز مہم کے دوران مختلف تعلیمی اداروں، کالجز و کیمپس کو چنگ کلاس میں سیمینار اور لیکچرس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی بیورو کریٹس، کلکٹر، پولیس کمشنر، مختلف پولیس اسٹیشن کے بی آئی، سیاسی رہنماؤں، شہر کی ذی اثر شخصیات، اور سبھی مذاہب و ذات کے لوگوں سے انفرادی ملاقاتیں، اور طلباء نوجوان قائدین کے ساتھ نشستوں کا اہتمام جیسی بہت ہی ٹھوس اور منصوبہ بند سرگرمیاں شہری سطح پر تشکیل دی گئی ہیں۔

گزشتہ چند سالوں سے ملک کا یہ سماجی و معاشرتی اتحاد کمزور پڑتا جا رہا ہے۔ سیاسی مفادات کے پیش نظر جان بوجھ کر اس کی تصویر بگاڑنے کی مسلسل کوشش جاری ہے۔ ایک کے بعد ایک ہونے والے فسادات اور ہجومی تشدد کے واقعات کوئی حادثاتی یا اتفاقی معاملات نہیں ہیں۔ بلکہ یہ کسی منصوبہ بند کوششوں کا پیش خیمہ ہے۔ تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے باوجود یہاں کچھ امن و انصاف کے علمبر دار لوگ رہتے ہیں۔ لہذا ملک کی اسی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ملک کی سب سے بڑی و معروف طلبہ تنظیم، اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) نے ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔

مہم کا عنوان 'ہم کہاں جا رہے ہیں؟'' تین اکتوبر تا تیرہ اکتوبر 2023 منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کا افتتاحی پروگرام بروز بدھ کو بذریعہ پریس کانفرنس، اورنگ آباد میں ہو چکا ہے۔ جس میں ایس آئی او ساؤتھ مہاراشٹر کے تعلیمی سیکریٹری شاداب علی، شہر صدر سید تنویر، اشعر الدین کاشف ( کمپین کنوینز ) اور اشہد الاسلام نے کی۔ ایس آئی او اورنگ اباد شہر صدر سید تنویر نے کہا کہ سال 2015 میں فرقہ وارانہ تشدد میں 17 فیصد سالہ ہوا ہے۔ اور صرف ایک سال میں واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: جب زمین والے انصاف نہیں کرتے تو اوپر والا انصاف کرتا ہے، ملکی حالات پر ایس ٹی حسن کا متنازع بیان

وزیر مملکت نتیا نند رائے کے مطابق 2016 تا 2020 کے درمیان 3400 فرقہ وارانہ واقعات درج کیے گئے ہیں۔ جبکہ 2021 میں 378 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ لہذا ان کے خلاف ہمیں بند باندھنا ہوگا، ورنہ آنے والے دنوں میں صورتحال اس قدر خراب ہوگی کہ وہ ناقابل تصور ہے۔ اور اس کیلئے بہت ٹھوس اور منظم انداز میں آگے آکر کام کرنا ہوگا۔ شہر صدر سید تنویر نے کہا کہ ملک میں تبدیلی لانے کیلئے نوجوانوں اور طلباء کا پیش قدمی کرنا لازمی ہے، ورنہ تبدیلی کی کوئی امید نہیں کی جاسکتی۔ ساتھ ہی موصوف نے اس مہم کا تعارف دیتے ہوئے شہر میں ہونے والی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس مہم کے توسط سے شہر کے ایک لاکھ سے زائد طلباء اور نو جوانوں تک اس پیغام کو پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔

اس دس روز مہم کے دوران مختلف تعلیمی اداروں، کالجز و کیمپس کوچنگ کلاس میں سیمینار اور لیکچرس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی بیورو کریٹیس، کلکٹر، پولیس کمشنر، مختلف پولیس اسٹیشن کے بی آئی، سیاسی رہنماؤں، شہر کی ذی اثر شخصیات، اور سبھی مذاہب و ذات کے لوگوں سے انفرادی ملاقاتیں، اور طلباء نوجوان قائدین کے ساتھ نشستوں کا اہتمام جیسی بہت ہی ٹھوس اور منصوبہ بند سرگرمیاں شہری سطح پر تشکیل دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ کارنرمیٹ، چائے پارٹی اور بین المذاھب لوگوں سے تعلقات استوار کرنا بھی مہم کا حصہ ہے۔

اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او) کی جانب سے ایک مہم شروع کی گئی ہے جس کا عنوان '' ہم کہاں جا رہے ہیں؟'' رکھا گیا ہے کیونکہ پچھلے کئی سالوں سے ملک میں سماجی و معاشرتی اتحاد کمزور پڑتا جا رہا ہے۔ اس دس روز مہم کے دوران مختلف تعلیمی اداروں، کالجز و کیمپس کو چنگ کلاس میں سیمینار اور لیکچرس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی بیورو کریٹس، کلکٹر، پولیس کمشنر، مختلف پولیس اسٹیشن کے بی آئی، سیاسی رہنماؤں، شہر کی ذی اثر شخصیات، اور سبھی مذاہب و ذات کے لوگوں سے انفرادی ملاقاتیں، اور طلباء نوجوان قائدین کے ساتھ نشستوں کا اہتمام جیسی بہت ہی ٹھوس اور منصوبہ بند سرگرمیاں شہری سطح پر تشکیل دی گئی ہیں۔

گزشتہ چند سالوں سے ملک کا یہ سماجی و معاشرتی اتحاد کمزور پڑتا جا رہا ہے۔ سیاسی مفادات کے پیش نظر جان بوجھ کر اس کی تصویر بگاڑنے کی مسلسل کوشش جاری ہے۔ ایک کے بعد ایک ہونے والے فسادات اور ہجومی تشدد کے واقعات کوئی حادثاتی یا اتفاقی معاملات نہیں ہیں۔ بلکہ یہ کسی منصوبہ بند کوششوں کا پیش خیمہ ہے۔ تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے باوجود یہاں کچھ امن و انصاف کے علمبر دار لوگ رہتے ہیں۔ لہذا ملک کی اسی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ملک کی سب سے بڑی و معروف طلبہ تنظیم، اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) نے ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔

مہم کا عنوان 'ہم کہاں جا رہے ہیں؟'' تین اکتوبر تا تیرہ اکتوبر 2023 منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کا افتتاحی پروگرام بروز بدھ کو بذریعہ پریس کانفرنس، اورنگ آباد میں ہو چکا ہے۔ جس میں ایس آئی او ساؤتھ مہاراشٹر کے تعلیمی سیکریٹری شاداب علی، شہر صدر سید تنویر، اشعر الدین کاشف ( کمپین کنوینز ) اور اشہد الاسلام نے کی۔ ایس آئی او اورنگ اباد شہر صدر سید تنویر نے کہا کہ سال 2015 میں فرقہ وارانہ تشدد میں 17 فیصد سالہ ہوا ہے۔ اور صرف ایک سال میں واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: جب زمین والے انصاف نہیں کرتے تو اوپر والا انصاف کرتا ہے، ملکی حالات پر ایس ٹی حسن کا متنازع بیان

وزیر مملکت نتیا نند رائے کے مطابق 2016 تا 2020 کے درمیان 3400 فرقہ وارانہ واقعات درج کیے گئے ہیں۔ جبکہ 2021 میں 378 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ لہذا ان کے خلاف ہمیں بند باندھنا ہوگا، ورنہ آنے والے دنوں میں صورتحال اس قدر خراب ہوگی کہ وہ ناقابل تصور ہے۔ اور اس کیلئے بہت ٹھوس اور منظم انداز میں آگے آکر کام کرنا ہوگا۔ شہر صدر سید تنویر نے کہا کہ ملک میں تبدیلی لانے کیلئے نوجوانوں اور طلباء کا پیش قدمی کرنا لازمی ہے، ورنہ تبدیلی کی کوئی امید نہیں کی جاسکتی۔ ساتھ ہی موصوف نے اس مہم کا تعارف دیتے ہوئے شہر میں ہونے والی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس مہم کے توسط سے شہر کے ایک لاکھ سے زائد طلباء اور نو جوانوں تک اس پیغام کو پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔

اس دس روز مہم کے دوران مختلف تعلیمی اداروں، کالجز و کیمپس کوچنگ کلاس میں سیمینار اور لیکچرس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی بیورو کریٹیس، کلکٹر، پولیس کمشنر، مختلف پولیس اسٹیشن کے بی آئی، سیاسی رہنماؤں، شہر کی ذی اثر شخصیات، اور سبھی مذاہب و ذات کے لوگوں سے انفرادی ملاقاتیں، اور طلباء نوجوان قائدین کے ساتھ نشستوں کا اہتمام جیسی بہت ہی ٹھوس اور منصوبہ بند سرگرمیاں شہری سطح پر تشکیل دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ کارنرمیٹ، چائے پارٹی اور بین المذاھب لوگوں سے تعلقات استوار کرنا بھی مہم کا حصہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.