حسین خواجہ گذشتہ 32 برسوں سے اس علاقے میں، تجارت کرتے ہیں۔ حسین خواجہ کہتے ہیں کی حکومت کو بازاروں کا وقت مقرر کرنے سے پہلے کاروباریوں کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ اگر ایسے ہی رہا تو کاروباریوں کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے۔
اس لیے حکومت کو بازار، خریدار اور کاروبار کو دیکھتے ہوئے مقرر کیے گیے شام چار بجے کے وقت میں تبدیلی لانی چاہیے۔
ممبئی کی یہ بازاریں متوسط طبقے کے لیے بے حد خاص ہیں اور یہاں شادی اور دوسری تقریب کے لیے کپڑوں کی خریداری کرنے نہ صرف ممبئی سے بلکہ ممبئی سے متصل علاقے بھیونڈی، تھانے اور نوی ممبئی سے لوگ بذریعہ لوکل ٹرین یہاں آتے ہیں۔
مزید پڑھیں: غریبوں کے درد کا ہمدرد حسین شیخ، 1500 طلبہ کی فیس کو کیا معاف
لاک ڈاؤن نافذ کئے جانے کے بعد حکومت نے لاک ڈاؤن میں پوری طرح سے راحت دے دی تھی، لیکن بھیڑ سے بچنے کے لئے، لوکل ٹرین سےصرف ضروری سروس والوں کو ہی کو ہی سفر کرنے کی اجازت دی ہے۔ اس کی وجہ سے یہاں کا کاروبار پوری تطرح سے ٹھپ ہو گیا تھا۔ اب یہاں کے کاروباری ٹرین سے عام لوگوں کے سفر کی اجازت کو لیکر حکومتی فرمان کے منتظر ہیں۔