اورنگ آباد: اورنگ آباد نام تبدیلی کے معاملے پر بامبے ہائی کورٹ نے حتمی فیصلہ ہونے تک اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل نہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ اورنگ آباد کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے عدالت کے اس موقف کا خیر مقدم کیا اور شہریان سے اپیل کی کہ وہ عدالت کے موقف کا احترام کریں اور شہر میں امن وامان برقرار رکھیں۔ واضح رہے ایک روز قبل عدالت نے یہ حکم جاری کیا۔ اس سے قبل اورنگ آباد تبدیلی نام ایکشن کمیٹی کے لیگل ایڈوائزر ایڈوکیٹ سعید شیخ نے عدالت کے علم میں یہ بات لائی کہ ایک طرف سرکاری وکلا عدالت سے وقت طلب کررہے ہیں اور دوسری طرف تمام محکمہ جات میں شہر کا نام سمبھاجی نگر لکھا جارہا ہے۔
ایڈوکیٹ سعید نے عدالت کے روبرو ثبوت بھی پیش کیے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ حتمی فیصلے تک سرکاری اداروں میں شہر کا نام تبدیل نہیں کیا جائے گا۔ اس معاملے کی اگلی سنوائی سات جون کو ہوگی۔ اس موقعے پر ہوئی سماعت کے دوران درخواست گذاروں نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں شکایت کی کہ شہر کے ڈاک خانوں، ریونیو، مقامی پولس اور عدالتوں میں چھترپتی سمبھاجی نگر کا کھلے عام نام لکھ کر استعمال کیا جاتا ہے۔ درخواست گذاروں نے عدالت میں الزام لگایا کہ مسلم اکثریتی ڈویژنوں میں فوری طور پر نام تبدیل کرنے کی مہم چلائی گئی تھی اس لئے عدالت نے کہا کہ اگلی سماعت تک سرکاری دستاویزات پر نام تبدیل نہ کئے جائیں اگر ایسا ہو رہا ہے تو اسے فوری روکا جائے۔ عدالت کے اس حکم سے درخواست گزاروں کو راحت ملی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن حدود کے باہر یعنی تعلقہ سب ڈویژین دیہی اور ڈویژین سطح پر اورنگ آباد نام ہی برقرار رکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Aurangabad Name Changed اورنگ آباد نام تبدیلی معاملہ پر حمایت اور مخالفت میں سرگرمیاں عروج پر