ETV Bharat / state

Hanuman Chalisa Row: رانا جوڑے کی ایف آئی آر رد کرنے کی درخواست مسترد

author img

By

Published : Apr 26, 2022, 12:11 PM IST

ایم پی نونیت رانا اور ان کے شوہر روی رانا کو بامبے ہائی کورٹ سے راحت نہیں ملی۔ عدالت نے رانا جوڑے کی درخواست خارج کر دی، عدالت نے دونوں ایف آئی آر کو یکجا کرنے سے انکار کر دیا۔ Bombay High Court Dismisses MP Navneet Rana Plea

رانا جوڑے کی ایف آئی آر رد کرنے کی درخواست مسترد
رانا جوڑے کی ایف آئی آر رد کرنے کی درخواست مسترد

بامبے ہائی کورٹ نے آزاد رکن پارلیمان نونیت رانا اور ان کے شوہر روی رانا کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا ہے، جس میں ہفتے کے روز ان کی گرفتاری کی مخالفت کرنے پر ان کے خلاف درج دو ایف آئی آر میں سے دوسری کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی نجی رہائش گاہ کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھنے کے ان کے منصوبوں پر ایک زبردست تنازعہ کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ Bombay High Court Dismisses MP Navneet Rana Plea

جسٹس پی بی ورلے اور جسٹس ایس ایم موڈک پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر پردیپ گھرت کی طرف سے داخل کی گئی عرضیوں میں کافی قابلیت تھی۔ ججوں نے وزیراعلیٰ کی ذاتی رہائش گاہ کے قریب ہنومان چالیسہ پڑھنے سے متعلق ایف آئی آر کے حوالے سے ان کے حوالوں کو برقرار رکھا کیونکہ اس طرح کا عمل کسی دوسرے شخص کی رہائش گاہ یا عوامی مقام پر مذہبی منتر پڑھنا دوسرے شخص کی ذاتی آزادی کی خلاف ورزی ہے اور مہاراشٹر حکومت نے اپنے اندیشوں میں جواز پیش کیا کہ اس سے ممبئی میں امن و امان کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

عدالت نے رانا جوڑے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اپنے سخت مشاہدات میں کہاکہ "عوامی زندگی میں لوگوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ذمہ داری سے کام کریں۔ بڑی طاقت کے ساتھ بڑی ذمہ داری آتی ہے کہ جو لوگ عوامی زندگی میں سرگرم ہیں ان سے ذمہ داری سے کام کرنے کی توقع کی جاتی ہے یہ کوئی اضافی نہیں بلکہ بنیادی توقع ہے، ججوں نے کہا کہ 'اگر ریاستی حکومت دوسری ایف آئی آر کے لیے راناوں کے خلاف کارروائی شروع کرنا چاہتی ہے، تو وہ اس طرح کے اقدامات شروع کرنے سے پہلے درخواست گزاروں (رانوں) کو 72 گھنٹے کا نوٹس دے۔

رانا کے وکیل رضوان مرچنٹ نے کہا کہ 'پولیس کی جانب سے 72 گھنٹے کا نوٹس موصول ہونے کے بعد وہ اپنی مزید کارروائی کا فیصلہ کریں گے۔ یاد رہے کہ دو دن کے سیاسی ڈرامے کے بعد ممبئی کے مضافاتی علاقے کھار پولیس نے رانا جوڑے کے خلاف آئی پی سی سیکشن کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا۔ 153(A) (مذہبی نسل وغیرہ کی بنیاد پر گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور سخت بمبئی پولیس ایکٹ سیکشن۔ 124(A) بغاوت سے متعلق ہے۔ گزشتہ روز ممبئی پولیس نے صبح 2 بجے کے قریب دوسری ایف آئی آر بھی درج کی، سیکشن کے تحت رانا کے خلاف۔ 353 سرکاری ملازم پر مبینہ حملہ کرنے کے الزام میں سرکاری ملازم کو سرکاری فرائض کی انجام دہی سے روکنا۔ مرچنٹ نے دلیل دی کہ دوسری ایف آئی آر، قانونی عمل کا "غلط استعمال" تھی اور اس کے بعد 'غداری' کے جرم میں اضافہ غیر پائیدار تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نونیت رانا نے اوم برلا کو خط لکھا، پولیس پر لگائے سنگین الزام

ایس پی پی گھرت نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا کہ 'دوسری ایف آئی آر پولیس کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے سے متعلق ایک الگ جرم کے لیے درج کی گئی تھی، جس کے لیے عدالت نے رانا کو سیکشن کے تحت کسی بھی کارروائی کے لیے 72 گھنٹے کا نوٹس دینے کی حد تک ریلیف دیا ہے۔ ممبئی پولیس نے ہفتہ، 23 اپریل کو ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں رانا فیملی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اپنے منصوبوں پر عمل کرنے سے باز رہیں، اور انہوں نے بات نہیں سنی جس کے بعد انہیں اسی شام حراست میں لے کر گرفتار کر لیا گیا۔ باندرہ کی چھٹی مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں 29 اپریل کو ان کی درخواست ضمانت کی سماعت کے لیے انہیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔

بامبے ہائی کورٹ نے آزاد رکن پارلیمان نونیت رانا اور ان کے شوہر روی رانا کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا ہے، جس میں ہفتے کے روز ان کی گرفتاری کی مخالفت کرنے پر ان کے خلاف درج دو ایف آئی آر میں سے دوسری کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی نجی رہائش گاہ کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھنے کے ان کے منصوبوں پر ایک زبردست تنازعہ کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ Bombay High Court Dismisses MP Navneet Rana Plea

جسٹس پی بی ورلے اور جسٹس ایس ایم موڈک پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر پردیپ گھرت کی طرف سے داخل کی گئی عرضیوں میں کافی قابلیت تھی۔ ججوں نے وزیراعلیٰ کی ذاتی رہائش گاہ کے قریب ہنومان چالیسہ پڑھنے سے متعلق ایف آئی آر کے حوالے سے ان کے حوالوں کو برقرار رکھا کیونکہ اس طرح کا عمل کسی دوسرے شخص کی رہائش گاہ یا عوامی مقام پر مذہبی منتر پڑھنا دوسرے شخص کی ذاتی آزادی کی خلاف ورزی ہے اور مہاراشٹر حکومت نے اپنے اندیشوں میں جواز پیش کیا کہ اس سے ممبئی میں امن و امان کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

عدالت نے رانا جوڑے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اپنے سخت مشاہدات میں کہاکہ "عوامی زندگی میں لوگوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ذمہ داری سے کام کریں۔ بڑی طاقت کے ساتھ بڑی ذمہ داری آتی ہے کہ جو لوگ عوامی زندگی میں سرگرم ہیں ان سے ذمہ داری سے کام کرنے کی توقع کی جاتی ہے یہ کوئی اضافی نہیں بلکہ بنیادی توقع ہے، ججوں نے کہا کہ 'اگر ریاستی حکومت دوسری ایف آئی آر کے لیے راناوں کے خلاف کارروائی شروع کرنا چاہتی ہے، تو وہ اس طرح کے اقدامات شروع کرنے سے پہلے درخواست گزاروں (رانوں) کو 72 گھنٹے کا نوٹس دے۔

رانا کے وکیل رضوان مرچنٹ نے کہا کہ 'پولیس کی جانب سے 72 گھنٹے کا نوٹس موصول ہونے کے بعد وہ اپنی مزید کارروائی کا فیصلہ کریں گے۔ یاد رہے کہ دو دن کے سیاسی ڈرامے کے بعد ممبئی کے مضافاتی علاقے کھار پولیس نے رانا جوڑے کے خلاف آئی پی سی سیکشن کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا۔ 153(A) (مذہبی نسل وغیرہ کی بنیاد پر گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور سخت بمبئی پولیس ایکٹ سیکشن۔ 124(A) بغاوت سے متعلق ہے۔ گزشتہ روز ممبئی پولیس نے صبح 2 بجے کے قریب دوسری ایف آئی آر بھی درج کی، سیکشن کے تحت رانا کے خلاف۔ 353 سرکاری ملازم پر مبینہ حملہ کرنے کے الزام میں سرکاری ملازم کو سرکاری فرائض کی انجام دہی سے روکنا۔ مرچنٹ نے دلیل دی کہ دوسری ایف آئی آر، قانونی عمل کا "غلط استعمال" تھی اور اس کے بعد 'غداری' کے جرم میں اضافہ غیر پائیدار تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نونیت رانا نے اوم برلا کو خط لکھا، پولیس پر لگائے سنگین الزام

ایس پی پی گھرت نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا کہ 'دوسری ایف آئی آر پولیس کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے سے متعلق ایک الگ جرم کے لیے درج کی گئی تھی، جس کے لیے عدالت نے رانا کو سیکشن کے تحت کسی بھی کارروائی کے لیے 72 گھنٹے کا نوٹس دینے کی حد تک ریلیف دیا ہے۔ ممبئی پولیس نے ہفتہ، 23 اپریل کو ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں رانا فیملی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اپنے منصوبوں پر عمل کرنے سے باز رہیں، اور انہوں نے بات نہیں سنی جس کے بعد انہیں اسی شام حراست میں لے کر گرفتار کر لیا گیا۔ باندرہ کی چھٹی مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں 29 اپریل کو ان کی درخواست ضمانت کی سماعت کے لیے انہیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.