ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں واقع بمبئی ہائی کورٹ نے اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام بدلنے کے معاملے میں نوٹس لیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں مہاراشٹر حکومت کو 15 دنوں کے اندر اندر اس معاملے میں اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر اور بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت سے دو شہروں اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام تبدیل کرنے پر داخل اعتراضات پر جواب طلب کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جسٹس نے کہا کہ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کو یہ بھی وضاحت کرنے کی ہدایت دی ہے کہ انہوں نے ان دو شہروں کے نام کی تبدیلی کن اصولوں کے تحت کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
ایس ایس قاضی کی جانب سے دائر اہم درخواست پر سماعت ہوئی۔ بمبئی ہائی کورٹ میں ہوئی سماعت میں تین عرضیوں کی مشترکہ طور پر سماعت ہوئی۔ دونوں درخواست گزاروں نے کہا کہ نام کی تبدیلی کی تجویز کو قبول کرنے اور اسے مرکزی حکومت کو بھیجنے کی ریاستی حکومت کی کارروائی غیر قانونی ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومت کے وکلا عدالت کو بتایا کہ تمام کارروائی وزارت داخلہ کے 1953 کے رہنما خطوط کے مطابق کی گئی تھی اور اگلی تاریخ کو عدالت کے سامنے حقائق پیش کرنے کے لئے مہلت مانگی گئی تھی۔ عین اسی وقت پر جاوید شیخ نے محمد ہشام عثمانی کی درخواست میں درج ہدایات کا حوالہ دیا اور انہیں عدالت کے نوٹس میں لایا۔ چیف جسٹس سنجے گنگا پور والا اور جسٹس مارنے کی سر براہی والی معزز بینچ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اعتراضات اور موقف کو واضح کریں کہ جاوید شیخ کی طرف سے عرضی گزار کے وکیل کے طور پر اٹھائے گئے مخصوص تنازع کے پس منظر میں ان پر غور کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:Narendra Dabholkar Murder Case نریندر دابھولکر قتل کیس میں سی بی آئی جانچ مکمل
جاوید شیخ، سرکاری وکیل نے ریاستی حکومت کو یہ بتانے کے لئے وقت مانگا کہ کوئی اعتراض موصول ہوا ہے یا نہیں۔ درخواست گزار (اورنگ آباد)کی طرف سے ایڈو جاوید شیخ، ایڈووکیٹ معین شیخ، ایڈووکیٹ یوسف موچالا، ایڈ وصغیر اور درخواست (عثمان آباد) کی طرف سے کماری تلیکر پیش ہوئے۔اگلی تاریخ 15 فروری 2023 مقرر کی گئی ہے۔