ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں واقع محکمہ بی ایم سی کے زیر اہتمام اسکولوں میں 37 فیصد اُردو اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں۔ رئیس شیخ نے کہا کہ دنیا کی سب سے امیر بلدیہ کا یہ حال ہے کہ ان کے اسکولوں میں اُردو اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں۔
اُنہوں نے کہاکہ جب وہ پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوکر آئے تو اس دوران 428 اساتذہ منتخب کئے گئے۔اس وقت سے ہمیشہ اساتذہ کی کمی رہی۔ صرف اردو میڈیم اسکول میں طلبہ کی تعداد بڑھی ۔بی ایم سی نے پرائیویٹ اساتذہ کے بارے میں قوانین بنائے اور اُس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔کیونکہ وہ سرکاری ٹیچر تھا ہی نہیں اس لئے اُس کے دل میں ملازمت جانے کا کوئی خوف ہی نہیں تھا۔
رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ اساتذہ کے ساتھ وہ ساری بنیادی سہولتیں ہونی چاہیے جس کی ایک اسکول کو ضرورت ہوتی ہے۔اس سے وہ بچوں کو اچھی طرح سے تربیت دیں گے۔بچوں میں بھی مزید دلچسپی پیدا ہو سکتی ہے ۔
آر ٹی آئی سے موصول اط؛اع کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ ممبئی کے بی ایم سی اسکولوں میں اُردو اساتذہ کے لئے 3225 عہدے ہیں۔ ان میں صرف 2018 اساتذہ کو منتخب کیا گیا ہے جب کہ 1207 جگہیں ابھی بھی خالی ہیں جبکہ مراٹھی میں 64 فیصد ہندی کے اساتذہ کی 26 فیصد جگہیں خالی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Abu Asim Azmi ہندوتوا تنظیمیں پیسہ دے کر مسلم لڑکیوں کو پھنساتی ہیں،ابو عاصم اعظمی کا بیان
ان سب کے درمیان اہم بات یہ بھی ہے کہ مسلم علاقوں میں موجود اسکولوں کی بہتر حالات کے بعد اُردو میڈیم اسکولوں میں طالب علموں کی تعداد میں اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن اساتذہ کی کمی کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔