ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے تجارتی مرکز ممبئی میں واقع بی ایم سی نے مونسون سیزن سے قبل مخدوش عمارتوں کی فہرست جاری کیا ہے۔سی ون کا مطلب یہ ہوا کہ یہ عمارتیں انتہائی مخدوش ہیں جنکے گرنے سے جانی مالی نقصان بڑے پیمانے پر ہو سکتا ہے جبکہ ٹی وارڈ یعنی ملنڈ علاقے میں ایسی 49 عمارتوں کو مخدوش عمارتوں کی فہرست میں شمار کیا ہے ۔یہ تعداد ممبئی کے سبھی وارڈ علاقوں میں سب سے زیادہ ہے جبکہ سب سے کم عمارت جنوبی ممبئ دھوبی تالاؤ( سی) اور گوونڈی /چمبور ( ایسٹ) (ایم /ایسٹ وارڈ) میں ہے۔
ہمیشہ کے جیسے اس بار بھی ان مکینوں کو لیکر محکمہ بی ایم سی کا بریشبو جملہ جاری کیا گیا ہے۔ ممبئی کے میونسپل کمشنر /ایڈمنسٹریٹر اقبال چہل نے یہ کہتے ہوئے اپنا دامن چھڑانے کی کوشش کی ہے کہ انتہائی مخدوش عمارتوں کے مکین فوراً محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں۔ یہ بھی انتباہ کر دیا کہ اگر وہ مخدوش عمارت میں ہی رہتے ہیں اور کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو اس کے ذمہ دار و ہ خود ہوں گے۔
بی ایم سی کی ویب سائٹس پر ایسی مخدوش عمارتوں کی فہرست موجود ہے جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ کون سے وارڈ میں کون سی عمارت مخدوش اور خطرے والی ہیں۔ جن کے مکین اپنی زندگی مصیبت میں ڈال کر رہ رہے ہیں مکین اس ہدایت اور بی ایم سی کی جانب سے جاری کیے گئے فرمان پر عمل کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ مکینوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو اس طرح کی عمارتوں میں رہنے کے لئے مجبور ہے کیونکہ ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی اور راستہ ہی نہیں ہے کہ وہ اپنا آشیانہ چھوڑ کر بارش کے دنوں میں کہیں اور پناہ لئے لیں۔
بی ایم سی نے اپنے ہاتھ کھڑے کرتے ہوۓ میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان عمارت کے مکینوں کو میونسپل کارپوریشن کی جانب سے وقتاً فوقتاً اپنی رہائش گاہیں خالی کرنے کی ہدایات دی جاتی ہے اس پس منظر میں شہری انتظامیہ واضح کرتا ہے کہ کچھ عمارتوں کو `خطرناک اور خستہ حال قرار دینے اور رہائش گاہوں کو خالی کرنے کے نوٹس جاری کرنے کے بعد شہریوں کو چاہیے کہ وہ عمارت کو فوری طور پر خود خالی کر دیں۔
قدیم عمارتوں اور انتہائی خطرناک طور پر خستہ حال مخدوش عمارتوں کے سلسلے میں متعلقہ اتھارٹی ضرورت کے مطابق مانسون سے قبل اقدامات کریں شہری انتظامیہ ایک بار پھر واضح کر رہی ہے کہ متعلقہ عمارت کے گرنے سے اگر کوئی حادثہ پیش آتا ہے۔اس میں کوئی جانی یا مالی نقصان ہوتا ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داری عمارت میں رہنے والے مکینوں کی ہوگی اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ اس کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:MP Imtiaz Jaleel حج کمیٹی آف انڈیا کے سیکرٹری سے ایم پی امتیاز جلیل کی ملاقات
بی ایم سی کی جانب سے موصول ہونے والی جانکاری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کس میونسپل وارڈ میں کتنی انتہائی مخدوش عمارتیں ہیں جو بارش میں حادثے کا شکار ہو سکتی ہیں۔اے وارڈ میں 4 بی وارڈ میں 4 سی وارڈ میں 1 ڈی وارڈ میں 4 ای0وارڈ میں 12 ایف/ ساؤتھ میں 5 ایف/ نارتھ:26 جی/ ساؤتھ میں 4 جی /نارتھ میں 10 ایچ /ویسٹ میں 30 ایچ /ایسٹ میں 9 کے /ایسٹ میں 14 کے/ویسٹ میں 400 پی /ساؤتھ میں 3 پی/نارتھ میں 13 آر / ساؤتھ میں 9 آر/سینٹرل میں 22 آر/نارتھ میں 7 ایم/ایسٹ میں 1، ایم /ویسٹ میں 16 ایل وارڈ میں 12 ا ین وارڈ میں 20 ایس میں 6 ٹی وارڈ میں 49 عمارتیں ہیں۔۔