ریاست مہاراشٹر میں کورونا بحران کو دیکھتے ہوئے گزشتہ ایک برس قبل سے پرائیوٹ اور سرکاری اسکولز بند ہیں، ساتھ ہی ممبئی مہانگر پالیکا کی اسکولیں بھی بند ہیں۔ مستقبل میں اسکولیں کب سے شروع کی جائیں گی اس تعلق سے کوئی بھی گائیڈ لائن نہیں آئی ہے۔ اس کے باوجود انتظامیہ نے میونسپل اسکولوں میں طلباء کے لئے چمڑے اور کینوس کے جوتوں اور موزوں کی خریداری کا عمل شروع کردیا ہے۔ اس کے لئے 24 کروڑ روپے کے ٹینڈرز طلب کیے گئے ہیں۔
بند کے باوجود کارپوریشن جوتے اور موزے خریدنے کے لئے ٹینڈر کیوں طلب کرہا ہے؟ یہ سوال شہریان کو پریشان کیے ہوئے ہے۔
واضح رہے ہر سال بلدیہ کے پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں میں تین لاکھ سے زائد طلباء کو اسکولوں میں 27 اشیائے تقسیم کی جاتی ہیں۔
پچھلے سال کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسکولوں کا باقاعدہ طور پر ابھی تک آغاز نہیں ہوا ہے۔ اس سال مارچ سے پابندیاں سخت کردی گئی ہیں۔ اسکولیں کب سے شروع ہوگا، اس سے پرے بلدیہ نے دو قسم کے جوتوں اور موزوں کے لئے ٹینڈروں کوطلب کیا ہے۔ اسی طرح گذشتہ ماہ بلدیہ نے اسکولوں کی صفائی کے لئے ٹینڈرز طلب کیے تھے۔ ٹینڈرز جاری کرنے پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتظامیہ پر سخت تنقید ہونے کے بعد ٹینڈرز منسوخ کردیئے گئے تھے۔
اپوزیشن لیڈر روی راجہ اور بی جے پی کے کارپوریٹر ونود مشرا نے میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چاہل کو ایک خط لکھا ہے، جس میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارپوریشن کی اسکولیں بند ہونے کے باجود بلدیہ جوتے اور موزوں کے لئے ٹینڈر طلب کر رہی ہے جبکہ میونسپل اسکولوں میں آن لائن کلاس ہونے کی وجہ سے طلباء و طالبات اسکول نہیں جا رہے ہیں، تو جوتے کیوں خریدے جارہے ہیں؟
راجہ نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس 40 کروڑ روپے کو کورونا کی مہاماری کے خلاف استعمال کریں۔
کمشنر کو لکھے گئے خط میں مشرا نے کہا کہ خریداری کی قیمت 12 کروڑ ہے۔ جوتے اور موزے نہ خریدتے ہوئے کورونا کی مہاماری کے دواران یہ رقوم طلباء کے بینک کھاتوں میں بطور امداد جمع کی جانی چاہئے۔
دریں اثنا اس سلسلے میں بلدیہ وسطی کے مرکزی خریداری اتھارٹی کے عہدیداروں سے رابطہ کیا گیا ہے اور انہوں نے بتایا کہ محکمہ تعلیم کے حکم کے مطابق ٹینڈروں کو مدعو کیا ہے۔ فروری میں کچھ حد تک کورونا کنٹرول میں آگیا تھا، مستبقل میں اگر جلد ہی اسکول شروع ہوتے ہے تو عین وقت پر ساری چیزیں مہیا کرانا بہت مشکل ہوگا اس لئے ان ٹینڈروں کو طلب کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف ٹینڈر طلب کیا ہے، صرف ایک ٹینڈر، نہ کہ خریداری۔ عہدیداروں نے واضح کیا کہ انتظامیہ ٹینڈروں کے ساتھ کیا کرنا ہے، اس کا فیصلہ کررہی ہے۔