ریاست مہاراشٹر کے معروف شہر بھیونڈی میں گذشتہ دنوں ایک سات سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرکے اسے قتل کردیا گیا تھا۔
بھیونڈی پولیس نے قاتل کو گرفتار کر کے اسے کورٹ میں پیش کیا، جہاں اسے 12 دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
دوسری جماعت میں زیرِ تعلیم معصوم بچی کو اغوا کرکے جنسی زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کرنے بعد پتھروں سے بچی کا چہرہ کچل کرکے لاش کو مسخ کردیا تھا اور قاتل موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
پولیس نے مستعدی سے تفیتیش کرتے ہوئے 10 گھنٹے کے اندر ہی ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق قاری ولی کے سبھاش نگر میں رہنے والا سکندرپرجاپتی اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لیے بسی چلاتے ہیں۔
سنیچرکی رات تقریبا ساڑھے 10 بجے دوسری جماعت میں پڑھنے والی 7 سالہ معصوم بچی آئسکریم کے لیے اپنی ماں سے پیسہ لے کر گئی تھی۔ آئسکریم لے کر وہ اپنے گھرکے باہر ہی کھیل رہی تھیکہ اسی وقت کسی نامعلوم شخص نے اس کو اغوا کر لیا اور اس کے گھر کے پاس ہی جھاڑیوں کے درمیان میں لے جاکر معصوم بچی کے ساتھ جسنی زیادتی کی اور بڑی ہی سفاکی سے پتھر سے اس کا سر کچل کر قتل کر دیا۔
بھیونڈی پولیس نے حمالی کا کام کرنے والے بھرت کماردھنی رام کوری کو حراست میں لیکر جب سختی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے جرم کا اعتراف کیا۔ جس کے بعد پولیس نے گرفتار کرکے پیر کو بھیونڈی کورٹ میں پیش کی، جہاں کورٹ نے 12 دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔