ماہ صیام اپنے تمام تر رحمتوں اور برکتوں کے ساتھ گزر رہا ہے، آج رمضان المبارک کی پانچ تاریخ ہے، ریاست مہاراشٹر کے دارلحکومت ممبئی کے محمد علی روڈ بھنڈی بازار میں واقع مینارہ مسجد اور اس کے اطراف کی کھاؤ گلیاں سمیت دیگر علاقوں میں بھی کھانے پینے اور سیر و تفریح کے لئے جانی جاتی ہیں۔ ماہ مقدس کے کے دوران یہاں لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے، روزانہ لاکھوں لوگ یہاں آتے ہیں، لیکن ہر سال کی طرح رواں برس ماقہ صیام کے موقع پر وہ بھیڑ دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ مقامی باشندے بتاتے ہیں کہ لوگ تو آرہے ہیں مگر گزشتہ رمضان کے جیسے لوگوں کی بھیڑ یہاں نہیں ہے۔
ہوٹل کے پیشے سے وابستہ عبد الرحمان کہتے ہیں کہ مینارہ مجسد اور یہ گلیاں اسی بھیڑ کی وجہ سے جانی جاتی ہیں، لیکن فی الحال لوگ ان بازاروں کا رخ نہیں کر رہے ہیں۔ جسکا اثر یہاں کی ہوٹلیں اور یہاں پر موجود تاجروں،کاروباریوں چھوٹے چھوٹے بیوپاریوں پر پڑ رہا ہے۔
کئی ایسے لوگ ہیں جو اس ایک ماہ کمائی سے سال بھر کا گزارا کرتے ہیں۔ کئی ایسے بھی لوگ ہیں جو صرف ماہ صیام میں ہی کاروبار کرتے ہیں اور مخصوص اشیا بنا کر فروخت کرکے روزی روٹی کا انتظام کرتے ہیں۔ان بازاروں میں رمضان کے دنوں میں بھاندولی،ساندل،دہی بڑے،حلیم،بکرے کا پایا سوپ ،برہان پور جلیبی،ماوه جلیبی،فرنی،چکن مٹن سے بنی مختلف اقسام کی اشیا فروخت ہوتے ہیں۔
سرفرازنامی شخص کا کہنا ہے کہ مینارہ مسجد کی یہ کھاؤ گلی اپنے آپ میں ایک کشش رکھتی ہے۔ یہ ایک روایتی بازار ہے جو صدیوں سے روایتی بازار کی شکل میں آپکے سامنے ہے ۔یہاں ہزاروں قسم کے کھانے ،اور ایسی ایسی اشیاء کھانے کو ملتی ہیں جو شاید عم دنوں میں بنائی نہیں جاتی ہیں۔
مینارہ مسجد کی یہ روایتی بازار اپنے ایک الگ انداز ایک الگ شان کے ساتھ ایسے ہی چلتی ہے۔ لیکن ماہ مقدس میں یہ گلیاں اور بازاریں روشنی اور قمقموں میں ڈوبی ہی رہتی ہے ۔
مزید پڑھیں:Maulana Khurshid Alam Madni رمضان المبارک کا پورا مہینہ رحمت و برکت کا ہے