موجودہ وقت میں سائبر کرائم کی وارداتوں کو انجام دینے والے لوگ فون کرتے ہیں اور انھیں 'ای سم' کا سبز باغ دکھا کر دھوکا دہی کی وارداتوں کو انجام دیتے ہیں۔
اسٹیٹ سائبر محکمہ نے بتا یا کہ' زیادہ تر یہ واردات ایئرٹل کمپنی کے نام سے انجام دی جا رہی ہیں'۔
آپ کو بتا دیں کہ' سائبر کرائم کی واردات کو انجام دینے والے ملزمین #' 121' یا ایئرٹل نمبر کے ذریعے ای میل آئی ڈی پر صارفین کا نام اپڈیٹ کرتے ہیں اور ان کے نام سے 'ای سم' کارڈ جاری کرتے ہیں اور ایک 'کیو آر کوڈ' کے ذریعہ 'ای سم' اکٹیو کرتے ہیں۔اس کے بعد صارفین کے نمبر پر ایک میسیج آتا ہے، جہاں سے ایک فارم جنریٹ ہوتا ہے اس فارم میں صارفین سے متعلق ساری معلومات ہوتی ہے۔
صارفین جیسے ہی اس پر اپنی تفصیلات پر کرتے ہیں اس کے بعد سائبر کرائم کرنے والے لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں اور تفصیلات میں بینک کی انفارمیشن بھی ہوتی ہے، جسے پر کرتے ہی فورا سائبر کرائمر بینک اکاؤنٹ سے پیسے ٹرانسفر کر لیتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
مہاراشٹر: لاک ڈاؤن کے دوران سائبر کرائم میں اضافہ
موجودہ وقت میں اس بات کا خیال رکھیں کہ 'ای سم' کے تعلق سے اگر کوئی کال آئے تو اسے کسی طرح کی کوئی معلومات نہ دیں۔ بہتر یہ بھی ہوگا کہ آپ 'ای سم' کا استعمال ہی نہ کریں کیونکہ آپ کی ایک چھوٹی سے لاپرواہی آپ کے لیے بڑے خسارے کا سبب بن سکتی ہے۔