ETV Bharat / state

کورونا وبأ اور لاک ڈاؤن کی نذر ہوئی ناگپاڑہ کی رونقیں - ممبئی کا ناگپاڑہ جنکشن

ممبئی کا ناگپاڑہ جنکشن ان دنوں سنسان اور بے جان سا نظر آرہا ہے عام دنوں میں بھی یہاں بہت ہجوم رہتا ہے اور رمضان کے مہینے میں یہی ہجوم قابل دید ہوتا ہے۔

کورونا وبأ اور لاک ڈاؤن کی نذر ہوئی ناگپاڑہ کی رونقیں
کورونا وبأ اور لاک ڈاؤن کی نذر ہوئی ناگپاڑہ کی رونقیں
author img

By

Published : May 4, 2020, 8:07 PM IST

جنکشن پر موجود ساگر ہوٹل، زم زم سویٹس، طہورا سویٹس یہ رمضان کے مہینوں میں عوام کی توجہ کا مرکز ہوتا ہے جہاں رمضان میں اسپیشل تیار کردہ مالپوہ، حلیم، فیرنی کھانے کے لیے دور دراز سے لوگ آتے تھے لیکن اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں کے حالات بالکل بدل گئے ہیں۔

اب یہاں صرف پولیس کی ناکہ بندی ہے جو آنے جانے والوں پر سختی کر رہے ہیں، ناگپاڑہ تھانے کی خاتون پولیس انچارج شالنی شرما کہتی ہیں کہ علاقے میں مزدورں کی تعداد کافی زیادہ ہے گھر اور رہنے کی دیگر جگہیں بہت چھوٹی ہیں لوگ جہاں کام کرتے تھے وہیں رہتے تھے فلحال پولیس کوشش کر رہی ہے کہ حکومت نے ان کے وطن جانے کے جو قوانین بنائے ہیں اس پر وہ عمل کریں اور اجازت ملنے کے بعد انھیں ان کے وطن واپس بھیجا جائے۔

کورونا وبأ اور لاک ڈاؤن کی نذر ہوئی ناگپاڑہ کی رونقیں

خیال رہے کہ ممبئی کے متوسط طبقہ، رئیسوں و امراء، تاجر، مزدور طبقہ، صنعت کاروں کے ساتھ ساتھ یہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔

ناگپاڑہ کے اطراف کے علاقے مدنپورہ میں ایشیا کی سب سے بڑی بیگ کی مارکیٹ ہے جہاں چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے برانڈ کے بیگ بنائے جاتے ہیں۔

قریب میں ہی ممبئی سینٹرل، آگری پاڑہ، مومن پورہ، چھوڑ بازار، بھنڈی بازار، عبدالرحمن اسٹریٹ، محمد علی روڈ موجود ہے یہ سب ایسی جگہیں ہیں جہاں سال بھر رونق رہا کرتی ہے لیکن کورونا وبأ اور لاک ڈاؤن سے یہاں اب سب ویران نظر آرہا ہے۔

ناگپاڑہ سے ہی متصل کماٹی پورہ ہے جس کی شناخت سیکس ورکروں کی وجہ سے کی جاتی ہے لیکن اسی کماٹی پورہ میں کپڑوں کی بازار بھی لگتی ہے جس طرح سے مدنپورہ میں کپڑوں کی بازار لگتی ہے ویسے ہی یہاں بھی لگتی ہے خاص کر عید کی خریداری کے لیے پورے رمضان میں یہاں متوسط طبقے اقور مزدور طبقے کی بھیڑ لگی رہتی تھی لیکن اب یہاں نہ بازار ہے اور نہ ہی خریدار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جنکشن پر موجود ساگر ہوٹل، زم زم سویٹس، طہورا سویٹس یہ رمضان کے مہینوں میں عوام کی توجہ کا مرکز ہوتا ہے جہاں رمضان میں اسپیشل تیار کردہ مالپوہ، حلیم، فیرنی کھانے کے لیے دور دراز سے لوگ آتے تھے لیکن اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں کے حالات بالکل بدل گئے ہیں۔

اب یہاں صرف پولیس کی ناکہ بندی ہے جو آنے جانے والوں پر سختی کر رہے ہیں، ناگپاڑہ تھانے کی خاتون پولیس انچارج شالنی شرما کہتی ہیں کہ علاقے میں مزدورں کی تعداد کافی زیادہ ہے گھر اور رہنے کی دیگر جگہیں بہت چھوٹی ہیں لوگ جہاں کام کرتے تھے وہیں رہتے تھے فلحال پولیس کوشش کر رہی ہے کہ حکومت نے ان کے وطن جانے کے جو قوانین بنائے ہیں اس پر وہ عمل کریں اور اجازت ملنے کے بعد انھیں ان کے وطن واپس بھیجا جائے۔

کورونا وبأ اور لاک ڈاؤن کی نذر ہوئی ناگپاڑہ کی رونقیں

خیال رہے کہ ممبئی کے متوسط طبقہ، رئیسوں و امراء، تاجر، مزدور طبقہ، صنعت کاروں کے ساتھ ساتھ یہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔

ناگپاڑہ کے اطراف کے علاقے مدنپورہ میں ایشیا کی سب سے بڑی بیگ کی مارکیٹ ہے جہاں چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے برانڈ کے بیگ بنائے جاتے ہیں۔

قریب میں ہی ممبئی سینٹرل، آگری پاڑہ، مومن پورہ، چھوڑ بازار، بھنڈی بازار، عبدالرحمن اسٹریٹ، محمد علی روڈ موجود ہے یہ سب ایسی جگہیں ہیں جہاں سال بھر رونق رہا کرتی ہے لیکن کورونا وبأ اور لاک ڈاؤن سے یہاں اب سب ویران نظر آرہا ہے۔

ناگپاڑہ سے ہی متصل کماٹی پورہ ہے جس کی شناخت سیکس ورکروں کی وجہ سے کی جاتی ہے لیکن اسی کماٹی پورہ میں کپڑوں کی بازار بھی لگتی ہے جس طرح سے مدنپورہ میں کپڑوں کی بازار لگتی ہے ویسے ہی یہاں بھی لگتی ہے خاص کر عید کی خریداری کے لیے پورے رمضان میں یہاں متوسط طبقے اقور مزدور طبقے کی بھیڑ لگی رہتی تھی لیکن اب یہاں نہ بازار ہے اور نہ ہی خریدار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.