مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے وضع کردہ اصول و ضوابط کو بالائے طارق رکھ ریاستی حکومتوں کی جانب سے ان دنوں ملک بھر میں شہروں کے نام تبدیل کرنے کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے ملک میں بدامنی پھیل رہی ہے۔ لہذا اس معاملے میں سپریم کورٹ مداخلت کرے اور سوموٹو پٹیشن داخل کرے۔ یہ اپیل اورنگ آباد شہر کے بیرسٹر عمر کمال فاروقی نے چیف جسٹس آف انڈیا سے کی ہے۔ اورنگ آباد شہر کے پہلے مسلم بیرسٹر عمر فاروقی نے اپنے دفتر میں اورنگ آباد تبدیلی نام کو لے کر ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہروں اور دیگر مقامات کے نام تبدیل کرنے سے متعلق سال 1953 میں جو پالیسی مرتب کی گئی تھی اور سال 2005 میں اس پالیسی میں ترمیم کرکے مرکزی وزارت داخلہ نے جو گائیڈ لائن جاری کی تھی، ریاستی حکومتیں ان رہنمایانہ خطوط کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیرقانونی طریقے سے شہروں اور دیگر مقامات کے نام تبدیل کر رہی ہیں جس کی وجہ سے ملک میں جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کے ان اقدامات کے سبب نظم و نسق کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اسی طرح ملک میں لاقانونیت بھی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے دستور ہند کے آرٹیکل 32 نے سپریم کورٹ کو جو اختیارات دیئے ہیں اس کا استعمال کرتے ہوئے سوموٹو پیٹیشن داخل کر نے انہوں نے عدالت عظمی سے اپیل کی ہے۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فی الحال یہ معاملہ بمبئی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے، اس لئے سپریم کورٹ میں راست پیٹیشن یا پی آئی ایل داخل کرنا مناسب نہیں ہے، اورنگ آباد کے تبدیلی نام کی موافقت اور مخالفت میں جو دھرنے اور احتجاج جاری ہیں، اس معاملہ پر انہوں نے کہا کہ دستورِ ہند نے ہر شہری کو جمہوری طرز پر احتجاج کرنے کا اختیار دیا ہے مگر جس طرح کے مظاہرے اور احتجاج ہو رہے ہیں اس سے شہر کا پورا ماحول خراب ہو سکتا ہے لہذا سبھی کو چاہیے کہ وہ معاشرے میں منافرت پھیلانے سے گریز کریں اور قانونی اعتبار سے اس معاملے کو حل کروائیں اس پریس کانفرنس میں بیرسٹر عمر فاروقی کے علاوہ ان کے والد اور سینئر سیاسی رہنما کمال فاروقی اور دیگر شخصیات موجود تھیں۔
مزید پڑھیں:Aurangabad Name Change Row این سی پی کے 50 کارکنان نے اجتماعی طور پر استعفیٰ دیا