اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد کے بیرسٹر عمر کمال فاروقی کی تعلیمی بیداری مہم ان کے آبائی وطن اجنٹہ گاؤں سے شروع ہوئی۔اجنٹہ گاؤں میں عمر کمال فاروقی اور ان کے ساتھیوں کا شایان شان استقبال کیا گیا۔
اس موقع پر ایک طرح سے پورا گاؤں بیرسٹر کو دیکھنے امڈ پڑا تھا۔جلسے میں سیاسی لیڈروں کے علاوہ تعلیمی ماہرین نے بھی شرکت کی ۔اس موقع پر انہوں نے تعلیم کی اہمیت و افادیت پر مفصل روشنی ڈالی گئی۔مشن ایجوکیشن کے تحت پہلے روز عمر کمال فاروقی نے والوج ، گنگا پور، بدنا پور، بلڈھانہ ، دیول گاؤں راجہ ، اور ویجاپور کا دورہ کیا۔
بیرسٹر عمر کمال فاروقی کا کہنا ہے لہ میں انگلینڈ میں تین سال رہا۔جب میں وہاں سے سوشل میڈیا کے ذریعہ ہندوستان کو دیکھتا تھا تو مجھے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر،مولانا ابوالکلام آزاد کی قربانیاں یاد آتی تھی۔آج جب میں اپنے گاؤں دیہاتوں میں پہنچ رہا ہوں تو منظر ویسا ہی ہے۔ آج بھی حقیقی ہندوستان گاؤں میں ملتا ہے۔ تاہم آج کے بچوں میں جوش، امید اور جذبہ ہے ۔وہ یہ دیکھ رہے ہیں کہ ہم تعلیم کے دھارے میں کیسے شامل ہوسکتے ہیں۔ ان کی اسی امید میں رنگ بھرنا میرا مقصد ہے اسی لئے مشن ایجوکیشن شروع کیا گیا ہے۔
بیرسٹر عمر کمال فاروقی جس گاؤں میں پہنچ رہے ہیں وہاں ان کا والہانہ استقبال کیا جارہا ہے۔نوجوان طبقہ ان کے ساتھ بات کرنے کو بے تاب نظر آرہا ہے،۔اجنٹہ کے جلسے میں اسکولی اور کالج کے طلبہ و طالبات بیرسٹر کو سننے کے لیے گھنٹوں بیٹھے رہے لیکن جب بیرسٹر کی تقریر سنی تو ان کے خیالات میں نمایاں تبدیلی دیکھنے کو ملی طالبات نے اپنے خیالات کا اظہار کچھ اس انداز میں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Sahil Khan فٹنس ٹرینراور سابق ایکٹرساحل خان کے لئے دبئی کی زمین تنگ
اجنٹہ میں ہوئے تعلیمی بیداری جلسے کی صدارت ماہر تعلیم کریم سالار نے کی۔ اس موقع پر کریم سالار نے اجنٹہ میں ایک مسابقتی امتحانات کا تربیتی مرکز قائم کرنے کا اعلان کیا۔تین گھنٹے تک چلے اس جلسے میں علاقے کے پولیس افسر اور برادران وطن نے بھی خطاب کیا۔بیرسٹر عمر کمال فاروقی کی غیر معمولی کامیابی کی خوب ستائش کی۔انھیں نوجوانوں کے لئے رول ماڈل قرار دیا۔طلبا کا کہنا ہے کہ اس جلسے سے انھیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔