مالیگاؤں شہر میں راہگیروں کے بعد اب رکشا ڈرائیور جرائم پیشہ افراد کے نشانے پر ہے۔
شہری حدود میں دن دہاڑے چاقو اور تلوار کی نوک پر لوٹ مار کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق شہر کے اکثر وبیشتر علاقوں میں 15 تا 30 سال کی عمر کے نوجوان نشہ کی لت میں ملوث نظر آرہے ہیں۔
یہ نوجوان شوق پورے کرنے کے لیے سنسان علاقوں سمیت سڑکوں پر راہگیروں کو چاقو سے دھمکا کر لوٹ مار کی واردات انجام دے رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ شب منماڑ چوپھولی (مالیگاؤں) کے قریب نشے کی حالت میں 4 نوجوانوں نے ایک رکشا ڈرائیور ندیم احمد رفیق احمد (30) ساکن نیاپورہ (مالیگاؤں) پر چاقو سے حملہ کرکے فرار ہوگئے۔ جس میں ندیم احمد شدید زخمی ہوگیا۔ اس معاملے کی اطلاع ملتے ہی اہل خانہ نے ندیم احمد کو علاج کے لیے شفاء ہسپتال میں داخل کرایا۔
شفاء ہسپتال میں موجود سماجی کارکن جمال ناصر کے مطابق رکشا ڈرائیور پر چاقو سے حملے کا ایک اور معاملہ گزشتہ اتوار کی شب ملت مدرسہ کے پاس پیش آیا۔
انہوں نے اس رکشا ڈرائیور کی شناخت کامران ملک عمران احمد (21) سالہ ساکن فتح میدان (مالیگاؤں) کے طور پر بتائی۔
جمال ناصر نے کہا کہ تین نوجوان ایک علاقے سے دوسرے علاقے جانے کی غرض سے رکشا میں بیٹھ گئے۔ اور اپنے مقام پر پہنچتے ہی رکشا ڈرائیور کے ساتھ مار پیٹ کی اور چاقو سے دھمکا کر 17 سو روپے نقد سمیت ایک ایم آئی کمپنی کا موبائل فون لے کر فرار ہوگئے۔
اس معاملے میں رکشا ڈرائیور نے پوارواڑی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے۔ چاقو سے ہونے والے معاملات میں دن بدن اضافہ سے عوام میں خوف پیدا ہورہا ہے۔ وہیں عوامی سطح پر پولیس کی کارکردگی پر سوال بھی اٹھایا جارہا ہے۔