اس طرح شہر کی ہندو خواتین کثیر تعداد میں اورنگ آباد کے شاہین باغ پہنچ کر اپنی یکجہتی اور یگانگنت کا ثبوت پیش کر رہی ہیں۔
شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی کے خلاف گذشتہ دیڑھ مہینے سے زنجیری ہڑتال کر رہی اورنگ آباد کی مسلم خواتین کو اپنی غیر مسلم بہنوں کا بھی ساتھ مل رہا ہے۔ پوری بھاجی کی تقسیم ہو یا کینڈل دھرنا غیر مسلم خواتین ہر معاملے میں پیش پیش نظر آرہی ہیں۔ آپسی اتحاد اور ایک دوسرے کے درد کو بانٹنے کا یہ نظارہ آپ کو اورنگ آباد میں دیکھنے کو ملے گا۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی دھرنے میں شامل ان خواتین کا کہنا ہے کہ 'حکومت اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے عوام کو گمراہ کر رہی ہے اور فرقہ واریت کو فروغ دے رہی ہے۔'
شاہین باغ پہنچنے والی خواتین نے این پی آر کے تعلق سے ریاستی حکومت کے موقف پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ 'حکومت ایسے ماننے والی نہیں، حکومت کو راضی کرنے کے لیے دباؤ کی پالیسی پر گامزن ہونا ہوگا۔ صرف احتجاج سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔'
دہلی کے شاہین باغ کی حمایت میں شروع ہوئے اورنگ آباد کے احتجاج کو تقریباً پچاس دن مکمل ہو رہے ہیں لیکن اس طویل عرصے میں ریاستی یا مرکزی حکومت کی جانب سے کسی نے اس کا نوٹس نہیں لیا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت ملک کی اقلیتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کے تیئں کیا موقف رکھتی ہے۔