اورنگ آباد/ وڈودرا : مہاراشٹر کے اورنگ آباد کے کیراڈ پورہ علاقے میں بدھ کی نصف شب دو گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے سلسلے میں سٹی پولیس نے سات مشتبہ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ وہیں 400-500 افراد کے خلاف فسادات کا معاملہ درج کیا ہے۔ وہیں گجرات کے وڑودرا شہر میں رام نومی جلوس پر مبینہ پتھر باری کے الزام میں پولیس نے 24 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ وڈودرا کے پولیس کمشنر شمشیر سنگھ نے کہا کہ شہر میں حالات قابو میں ہیں اور تمام معمول کی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔ وہیں اورنگ آباد پولیس نے رام نومی تصادم معاملے میں چار سے پانچ سو افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے آٹھ ٹیمیں تشکیل کی ہیں۔ مار پیٹ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن آج بھی جاری رہے گا۔ کشیدگی کے دوران فسادیوں نے پولیس کی 13 گاڑیوں سمیت 16 گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔ اس کے ساتھ تصادم کے دوران پتھراؤ کے واقعہ میں کچھ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
پولیس نے کہا کہ حالات قابو میں ہیں اور لوگوں سے کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔کیراڈ پورہ کے کشیدہ علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ ادھر حکمراں جماعت کے سیاسی رہنماؤں اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو گیا ہے۔ یو بی ٹی کے سینئر لیڈر چندرکانت کھیرے نے چھترپتی سمبھاجی نگراے آی ایم آئی ایم متیاز جلیل کو کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ریاست کے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کشیدگی کے پیچھے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ تاہم، بی جے پی لیڈران بشمول ریاستی کابینہ کے وزیر اتل سیو اور مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کراد نے کھیرے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کھیر اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔