ہر گزرتے دن کے ساتھ اورنگ آباد اور تعلقہ جات میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ۔ مہاراشٹر میں کورونا مریضوں کی تعداد ستر ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، جس میں صرف اورنگ آباد شہر میں کورونا مریضوں کی تعداد چھبیس ہزار سے زائد ہے ایسے حالات میں شہریوں کو احتیاط کرنا لازمی ہے۔
لیکن لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد سے عوام میں ایک طرح کی لاپروائی دیکھی گئی ہے، جس کے نتیجے میں شہر میں کمیونٹی ٹرانسمیشن میں اضافہ ہورہا ہے، ہر روز ضلع میں چار سو سے زائد مریض پائے جارہے ہیں۔
میونسپل کمشنر آستک کمار پانڈے کا کہنا ہے کہ تاجروں اور بیوپاریوں کی درخواست پر انھیں تیاری کے لیے چھوٹ دی گئی تھی جو اب ختم ہوچکی ہے ۔
اورنگ آباد میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ ابھی بھی روبہ عمل ہے اس لیے حکام کی ہدایت پر عمل لازمی ہے، تاہم شہریوں خصوصا بیوپاری طبقے کی جانب سے تعاؤن نہیں مل رہا ہے۔ جس کے پیش نظر میونسپل کمشنر نے آج خود کارپوریشن کے روبرو واقع دکانوں اور ہوٹلوں میں پہنچ کر جائزہ لیا، جہاں انہوں نے پایا کہ نہ کسی کے پاس سینیٹائزر ہے اور نہ ہی تھرمل گن۔جس کے بعد کمشنر کی ہدایت پر ٹاؤن ہال علاقے کی ایک درجن سے زائد دکانوں کو سیل کردیا گیا ۔ میونسپل کمشنر کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر ان کاروباریوںکے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی جائے گی ۔
میونسپل کمشنر کی اچانک کارروائی سے دکانداروں اور کاروباری طبقے میں کھلبلی مچ گئی ہے، لیکن کمشنر کا دعوی ہے کہ ہم نے دو مہینے کی مہلت دی تھی لیکن اب کسی کو بھی چھوٹ نہیں دی جائے گی اور پولیس کی مدد سے لاپروائی کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔