اورنگ آباد: مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کے سی ای او کی اورنگ آباد میں واقع عارضی رہائش گاہ کو اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے محکمہ املاک کی جانب سے سیل کردیا گیا تھا، وجہ یہ بتائی گئی کہ شہر کے سٹی چوک علاقے میں واقع وقف شاپنگ سینٹر کا پراپرٹی ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔ سی ای او کی عارضی رہائش گاہ پر نوٹس چسپاں کرنے کا معاملہ جب سماجی کارکنان کے علم میں آیا تو انہوں نے اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے افسران سے بات چیت کی ۔
سماجی کارکنان کی اس معاملے میں مداخلت کے بعد سی ای او کے کمرے کو لگی سیل کو ہٹالی گئی۔اس پورے معاملے کی حقیقت جاننے کے لئے ای ٹی وی بھارت کے اورنگ آباد نمائندے اسرار الدین چشتی نے سماجی کارکن راشد صدیقی سے بات چیت کی۔راشد صدیقی نے واضح کیا کہ مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کے سی ای او کے کمرے کو سیل کرنے پر اعتراض کیا گیا تھا لیکن کارپوریشن حکام نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔ تاہم اعلی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد یہ مسئلہ حل ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:Malegaon Urdu Ghar مالیگاؤں اردو گھر میں پہلا سیمینار
لیکن راشد صدیقی کا دعوی ہیکہ اورنگ آباد کی نووے فیصد زمین وقف اراضی کہلاتی ہے اور میونسپل کارپوریشن کی عمارت سے لیکر کلکٹر آفس تک تمام سرکاری عمارتیں وقف اراضی پر تعمیر کی گئیں ہیں۔وقف جائیداد پر تعمیر ان عمارتوں کا برسوں سے وقف بورڈ کو کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔تاہم سی ای او کے کمرے کا ٹیکس بقایہ ہونے کا جواز سامنے رکھ کر اسے سیل کردیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ بہر حال سیل ہٹالی گئی ہے لیکن اب ایک نیا تنازعہ ضرور شروع ہوگیا ہے۔