پٹرول گیس اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ایم آئی ایم نے اورنگ آباد شہر میں گیس سلینڈر کی علامتی ارتھی نکالی اور مودی حکومت کی پالیسیوں کی مذمت کی۔ اس موقع پر مظاہرین نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ احتجاجی ریلی کے بعد ڈیویژنل کمشنر آفس کے روبرو دھرنا دیا گیا۔ ایم آئی ایم لیڈروں نے ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا، ساتھ ہی کسان تحریک کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔
اورنگ آباد میں ایم آئی ایم لیڈر ڈاکٹر غفار قادری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت کو پیٹرول اور ڈیزل کی قمیت کو کم کرنا چاہیے۔حکومت کو عوام کے مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ حکومت کا کام ہے کہ وہ عوام کے مسائل پر غور و فکر کرے۔
مظاہرین نے کہا کہ مالی سال 2021۔2022 کے بجٹ میں بھی صرف ان ہی ریاستوں کو فائدہ پہنچانے کی بات کہی گئی ہے، جہاں انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس حکومت کا مقصد صرف اقتدار حاصل کرنا ہے، ان کو عوام کے مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
ایم آئی ایم کے صدر شارق نقشبندی نے کہا کہ اس احتجاج کا مقصد یہی ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں ہو رہے مسلسل اضافے کو کم کروانا ہے۔ اس کےعلاوہ گیس کی سبسیڈی کے نام پر جو لوٹ چل رہی ہے، اسے بند کیا جائے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے دہلی سرحد پر زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے کسانوں کی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم آئی ایم کا مطالبہ ہے کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے اور ان قوانین کو واپس لے۔
واضح رہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں جمعہ کے روز ایک بار پھر اضافہ ہوگیا۔ اس وقت ملک میں پیٹرول کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر ہیں۔ دہلی کے علاوہ دیگر شہروں میں ڈیزل کے دام بھی تاریخی لحاظ سے اعلی سطح پر ہیں۔ مبئی میں اس کی قیمت 32 پیسے کے اضافے کے ساتھ 83.99 روپے، چنئی میں 29 پیسے بڑھ کر 82.33 روپے اور کولکاتا میں 30 پیسے کے اضافے سے 80.71 روپے فی لیٹر ہوگئی۔