اگر آپ مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد کے خلدآباد عرس میں گئے اور وہاں سے کھاجے نہیں لائے تو آپ نے کچھ نہیں لایا، جی ہاں حضرت منتجب الدین چشتی المعروف زرزری زربخش دولہا کی عرس تقریبات میں شرکت کرنے والوں کے لیے خلد آباد کی کھاجہ مٹھائی ایک طرح سے تبرک کی حیثیت رکھتی ہے۔ کھاجے کے کاروبار سے وابستہ افراد کا دعویٰ ہے کہ یہ صرف خلدآباد میں ہی تیار ہوتی ہے اور ملک کے گوشے گوشے میں پہنچتی ہے۔
صوفیا کرام کا مرکز کہلانے والی سرزمین خلدآباد کو روحانی مرکز کے طور پر پوری دنیا میں جانا جاتا ہے لیکن اس شہر کی کھاجہ مٹھائی کی شہرت بھی دور دور تک پھیلی ہوئی ہے۔
یوں تو خلدآباد میں سال کے بارہ مہینے آپ کو کھاجہ مٹھائی ملے گی لیکن حضرت منتجب الدین چشتی المعروف زرزری زربخش دولہا کی عرس تقریبات میں ان کھاجوں کی مانگ میں کئی گنا اضافہ ہوجاتا ہے۔
خلدآباد شہر کے سینکڑوں خاندان کھاجہ مٹھائی کے کاروبار سے وابستہ ہیں، عرس میں شرکت کرنے والا ہر شخص بڑی عقیدت سے کھاجہ مٹھائی اپنے ساتھ لے جاتا ہے۔ اس کاروبار سے وابستہ افراد کا دعویٰ ہے کہ کھاجہ مٹھائی صرف خلدآباد میں ہی بنتی ہے اور ملک بھر میں پہنچتی ہے۔
کھاجہ مٹھائی کا کاروبار بظاہر مرد حضرات کرتے ہیں، لیکن کھاجے بنانے میں خواتین کا کلیدی رول ہوتا ہے، ان کی محنت اور مشقت کی بدولت ہی کھاجہ مٹھائی بازار تک پہنچتی ہے۔ اس کاروبار سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ 'مٹھائی بنانے کی ترکیب بہت سادہ اور آسان ہے لیکن محنت طلب بھی ہے، خلدآباد میں سینکڑوں برسوں سے یہ کاروبار جاری ہے لیکن اس کاروبار پر بھی کورونا وبا کا اثر صاف دکھائی دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لذیذ بیسن کے لڈو گھر پر بنائیں
انہوں نے بتایا کہ 'میدہ اور شکر کو پانی میں ڈال کر ملایا جاتا ہے اور اس کے چھوٹے چھوٹے گولے بنائے جاتے ہیں اور اسے بیل کر گرم گھی یا تیل میں پکایا جاتا ہے۔ کھاجے کی پپڑی تیار ہونے کے بعد اس کو شکر کی چاشنی میں ڈال کر مٹھاس لائی جاتی ہے جِس کے بعد کھاجہ مٹھائی بازار میں جانے کے لیے تیار ہوجاتی ہے۔
ان کھاجوں کی قمیت دو سو روپے سے لے کر پانچ سو روپے فی کلو تک ہوتی ہے، مہنگائی کی وجہ سے اس مٹھائی کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے تاہم خلدآباد آنے والوں کے لیے یہ مٹھائی تبرک کی حیثیت رکھتی ہے اس لیے ملک کے کسی بھی کونے سے آنے والا عقیدت مند کھاجہ مٹھائی ضرور اپنے ساتھ لے جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس مٹھائی کاروبار کی تاریخ سینکڑوں سال پرانی ہے۔